باب:جنبی کے نکلنے اور بازار وغیرہ میں چلنے کا بیان ۔ صحیح بخاری


بَاب الْجُنُبُ يَخْرُجُ وَيَمْشِي فِي السُّوقِ وَغَيْرِهِ وَقَالَ عَطَاءٌ يَحْتَجِمُ الْجُنُبُ وَيُقَلِّمُ أَظْفَارَهُ وَيَحْلِقُ رَأْسَهُ وَإِنْ لَمْ يَتَوَضَّأْ

جنبی باہر نکل سکتا ہے اور بازار وغیرہ جاسکتا ہے اور عطاءؒ نے کہا ہے کہ جنبی پچھنا لگواسکتا ہے، ناخن ترشوا سکتا ہے اور سرمنڈوا سکتا ہے اگرچہ وضو بھی نہ کیا ہو۔
جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۲۷۸ / حدیث مرفوع
۲۷۸۔حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی بْنُ حَمَّادٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ حَدَّثَهُمْ أَنَّ نَبِيَّ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَطُوفُ عَلَی نِسَائِهِ فِي اللَّيْلَةِ الْوَاحِدَةِ وَلَهُ يَوْمَئِذٍ تِسْعُ نِسْوَةٍ۔

۲۷۸۔عبدالاعلی بن حماد، یزید بن زریع، سعید، قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان سے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک رات میں اپنی تمام ازواج (مطہرات) کے پاس دورہ کر لیتے تھے اور اس وقت آپ کی نو بیویاں تھیں۔
جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۲۷۹ / حدیث مرفوع
۲۷۹۔حَدَّثَنَا عَيَّاشٌ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ بَکْرٍ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ لَقِيَنِي رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا جُنُبٌ فَأَخَذَ بِيَدِي فَمَشَيْتُ مَعَهُ حَتَّی قَعَدَ فَانْسَلَلْتُ فَأَتَيْتُ الرَّحْلَ فَاغْتَسَلْتُ ثُمَّ جِئْتُ وَهُوَ قَاعِدٌ فَقَالَ أَيْنَ کُنْتَ يَا أَبَا هِرٍّ فَقُلْتُ لَهُ فَقَالَ سُبْحَانَ اللہِ يَا أَبَا هِرٍّ إِنَّ الْمُؤْمِنَ لَا يَنْجُسُ۔

۲۷۹۔عیاش، عبدالاعلی، حمید، بکر، ابورافع، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مل گئے، اس وقت میں جنبی تھا، آپ نے میرا ہاتھ پکڑ لیا، میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ چلا، یہاں تک کہ آپ ایک جگہ بیٹھ گئے، تو میں آہستہ سے نکل گیا اور اپنے مقام پر جا کر غسل کیا، پھر آیا، آپ بیٹھے ہوئے تھے، آپ نے فرمایا کہ اے ابوہریرہ تم کہاں (چلے گئے) تھے؟ میں نے آپ سے کہہ دیا (کہ میں ناپاک تھا، نہانے گیا تھا) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، سبحان اللہ! مومن نجس نہیں ہوتا۔