باب:لوگوں میں نہاتے وقت پردہ کرنا ۔ صحیح بخاریبَاب التَّسَتُّرِ فِي الْغُسْلِ عِنْدَ النَّاسِ
جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۲۷۴ / حدیث مرفوع۲۷۴۔حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَبِي النَّضْرِ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللہِ أَنَّ أَبَا مُرَّةَ مَوْلَی أُمِّ هَانِئٍ بِنْتِ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أُمَّ هَانِئٍ بِنْتَ أَبِي طَالِبٍ تَقُولُ ذَهَبْتُ إِلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفَتْحِ فَوَجَدْتُهُ يَغْتَسِلُ وَفَاطِمَةُ تَسْتُرُهُ فَقَالَ مَنْ هَذِهِ فَقُلْتُ أَنَا أُمُّ هَانِئٍ۔۲۷۴۔عبداللہ بن مسلمہ، مالک، ابوالنضر (عمرو بن عبیداللہ کے آزد کردہ غلام) ابومرہ (ام ہانی کے آزاد کردہ غلام) ام ہانی بنت ابی طالب رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ فتح (مکہ) کے سال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گئی، تو میں نے آپ کو غسل کرتے ہوئے پایا، اور فاطمہ رضی اللہ عنہا آپ پر پردہ کئے ہوئے تھیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، کون ہے؟ میں نے عرض کیا کہ میں ام ہانی ہوں۔۲۷۵۔حَدَّثَنَا عَبْدَانُ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللہِ قَالَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ قَالَتْ سَتَرْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَغْتَسِلُ مِنْ الْجَنَابَةِ فَغَسَلَ يَدَيْهِ ثُمَّ صَبَّ بِيَمِينِهِ عَلَی شِمَالِهِ فَغَسَلَ فَرْجَهُ وَمَا أَصَابَهُ ثُمَّ مَسَحَ بِيَدِهِ عَلَی الْحَائِطِ أَوْ الْأَرْضِ ثُمَّ تَوَضَّأَ وُضُوءَهُ لِلصَّلَاةِ غَيْرَ رِجْلَيْهِ ثُمَّ أَفَاضَ عَلَی جَسَدِهِ الْمَاءَ ثُمَّ تَنَحَّی فَغَسَلَ قَدَمَيْهِ تَابَعَهُ أَبُو عَوَانَةَ وَابْنُ فُضَيْلٍ فِي السَّتْرِ۔
جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۲۷۵ / حدیث مرفوع۲۷۵۔عبدان، عبداللہ ، سفیا ن، اعمش سالم بن ابی الجعد کریب ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر غسل جنابت کے لئے پردہ کیا، پس آپ نے اپنے دونوں ہاتھ دھوئے، پھر اپنے داہنے ہاتھ سے اپنے بائیں ہاتھ پر پانی بہایا اور اپنی شرمگاہ کو اور جہاں نجاست لگ گئی تھی، اس کو دھویا، پھر اپنا ہاتھ دیوار پر یا زمین پر ملا، پھر وضو فرمایا، جس طرح آپ کا وضو نماز کے لئے (ہوتا تھا) ، پیروں کے علاوہ، پھر آپ نے اپنے بدن پر پانی بہایا بعد اس کے بعد (وہاں سے) ہٹ گئے اور اپنے دونوں پیر دھوئے، ابن فضیل اور ابوعوانہ نے ستر کے متعلق اس کے متابع حدیث روایت کی ہے۔
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks