Masha Allah boht khoob kam
باب:بالوں کا خلال کرنا ۔ صحیح بخاریبَاب تَخْلِيلِ الشَّعَرِ حَتَّى إِذَا ظَنَّ أَنَّهُ قَدْ أَرْوَى بَشَرَتَهُ أَفَاضَ عَلَيْهِ
بالوں کا خلال کرنا یہاں تک کہ جب یہ سمجھ لے کہ وہ کھال کو تر کر چکا پھر اس پر پانی بہا دے۲۶۸۔حَدَّثَنَا عَبْدَانُ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللہِ قَالَ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اغْتَسَلَ مِنْ الْجَنَابَةِ غَسَلَ يَدَيْهِ وَتَوَضَّأَ وُضُوءَهُ لِلصَّلَاةِ ثُمَّ اغْتَسَلَ ثُمَّ يُخَلِّلُ بِيَدِهِ شَعَرَهُ حَتَّی إِذَا ظَنَّ أَنَّهُ قَدْ أَرْوَی بَشَرَتَهُ أَفَاضَ عَلَيْهِ الْمَاءَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ غَسَلَ سَائِرَ جَسَدِهِ وَقَالَتْ کُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَرَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ نَغْرِفُ مِنْهُ جَمِيعًا۔
جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۲۶۸ / حدیث متواتر : مرفوع۲۶۸۔عبدان، عبداللہ ، ہشام بن عروہ، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب غسل جنابت کرتے تو اپنے دونوں ہاتھ دھوتے اور وضو فرماتے، جس طرح آپ کا وضو نماز کے لئے ہوتا تھا، پھر غسل کرنے میں اپنے بالوں کا خلال کرتے تھے، جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سمجھ لیتے کہ کھال کو تر کردیا، تو اس پر تین بار پانی بہاتے، پھر اپنے بدن کو دھوتے، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا کہ میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک برتن سے نہاتے تھے، دونوں اس سے چلو بھر بھر کر لیتے تھے۔
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Masha Allah boht khoob kam
Kis Ki Kya Majal Thi Jo Koi Hum Ko Kharid Sakta Faraz,..Hum Tu Khud Hi Bik Gaye Kharidar DekhKe..?
intelligent086 (02-13-2016)
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks