Masha Allah nice sharing
باب: غسل اور وضوء کے درمیان فصل کرنا ۔ صحیح بخاریبَاب تَفْرِيقِ الْغُسْلِ وَالْوُضُوءِ وَيُذْكَرُ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ غَسَلَ قَدَمَيْهِ بَعْدَ مَا جَفَّ وَضُوءُهُ
غسل اور وضوء کے درمیان فصل کرنا، ابن عمرؓ سے منقول ہے کہ آپؐ نے اپنے قدموں کو وضوء کردہ اعضاء کے خشک ہوجانے کے بعد دھویا۔۲۶۲۔حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَحْبُوبٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ کُرَيْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَتْ مَيْمُونَةُ وَضَعْتُ لِرَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَاءً يَغْتَسِلُ بِهِ فَأَفْرَغَ عَلَی يَدَيْهِ فَغَسَلَهُمَا مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا ثُمَّ أَفْرَغَ بِيَمِينِهِ عَلَی شِمَالِهِ فَغَسَلَ مَذَاکِيرَهُ ثُمَّ دَلَکَ يَدَهُ بِالْأَرْضِ ثُمَّ مَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ وَغَسَلَ رَأْسَهُ ثَلَاثًا ثُمَّ أَفْرَغَ عَلَی جَسَدِهِ ثُمَّ تَنَحَّی مِنْ مَقَامِهِ فَغَسَلَ قَدَمَيْهِ۔
جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۲۶۲ / حدیث مرفوع۲۶۲۔محمدبن محبوب، عبدالواحد، اعمش، سالم بن ابی الجعد، کریب (ابن عباس کے آزاد کردہ غلام) ابن عباس سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت میمونہ نے فرمایا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے پانی رکھ دیا تاکہ آپ اس سے غسل فرماویں آپ نے اپنے دونوں ہاتھوں پر پانی ڈالا اور ان کو دو دو مرتبہ یا تین تین مرتبہ دھویا پھر آپ نے کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا اس کے بعد اپنے منہ اور دونوں ہاتھوں کو دھویا پھر اپنے سر کو تین بار دھویا اس کے بعد اپنے (باقی) بدن پر پانی بہایا اور اپنی جگہ سے ہٹ کر اپنے دونوں پیروں کو دھویا۔
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Masha Allah nice sharing
Kis Ki Kya Majal Thi Jo Koi Hum Ko Kharid Sakta Faraz,..Hum Tu Khud Hi Bik Gaye Kharidar DekhKe..?
intelligent086 (02-13-2016)
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks