زبردست
یہ اضافہ بھی ہُوا ماں باپ کے آزار میں
مشتہر کرتے ہیں جنسِ دختراں اخبار میںآبلہ پائی نے کر دی ہے مسافت یوں تمامپیر چپکے رہ گئے ہیں جادۂ پر خار میںتن بدن سے کھال تک جیسے ادھڑ جانے لگےجیب ہی ہلکی نہیں ہوتی ہے اب بازار میںسخت مشکل ہے کوئی تریاق اُس کا مِل سکےزہر جو شامل ملے، ذی جاہ کے انکار میںخلق ناداری کے ہاتھوں جان دینے پر مصراور زر کی بانٹ کے جھگڑے ادھر دربار میںکیا کہیں ہر آن ماجد مضطرب، پڑنے کو ہیںسنگ ریزے کیا سے کیا ہر دیدۂ بیدار میں٭٭٭
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
زبردست
janab Habib sahib apka thread qabil e daad hai hum ap ko dil shukrya karte hen
Kis Ki Kya Majal Thi Jo Koi Hum Ko Kharid Sakta Faraz,..Hum Tu Khud Hi Bik Gaye Kharidar DekhKe..?
intelligent086 (02-10-2016)
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks