باب:سر کا مسح ایک بار کرنا۔صحیح بخاری

بَاب مَسْحِ الرَّأْسِ مَرَّةً

جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۱۹۰ / حدیث متواتر : مرفوع
۱۹۰۔حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَی عَنْ أَبِيهِ قَالَ شَهِدْتُ عَمْرَو بْنَ أَبِي حَسَنٍ سَأَلَ عَبْدَ اللہِ بْنَ زَيْدٍ عَنْ وُضُوءِ النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَعَا بِتَوْرٍ مِنْ مَاءٍ فَتَوَضَّأَ لَهُمْ فَکَفَأَهُ عَلَی يَدَيْهِ فَغَسَلَهُمَا ثَلَاثًا ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فِي الْإِنَاءِ فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَاسْتَنْثَرَ ثَلَاثًا بِثَلَاثِ غَرَفَاتٍ مِنْ مَاءٍ ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فِي الْإِنَاءِ فَغَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثًا ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فِي الْإِنَاءِ فَغَسَلَ يَدَيْهِ إِلَی الْمِرْفَقَيْنِ مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فِي الْإِنَاءِ فَمَسَحَ بِرَأْسِهِ فَأَقْبَلَ بِيَدَيْهِ وَأَدْبَرَ بِهِمَا ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فِي الْإِنَاءِ فَغَسَلَ رِجْلَيْهِ حَدَّثَنَا مُوسَی قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ وَقَالَ مَسَحَ رَأْسَهُ مَرَّةً۔

۱۹۰۔سلیمان بن حرب، وہیب، عمرو بن یحیی ، یحیی ، عمروبن ابی حسن نے عبداللہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وضو کی کیفیت پوچھی، تو انہوں نے پانی کا ایک طشت منگوایا اور ان کے سمجھانے کے لئے وضو کیا، اپنے دونوں ہاتھوں پر پانی بہایا، اور تین مرتبہ اس کو دھویا، پھر اپنا ہاتھ برتن میں ڈال دیا اور تین مرتبہ تین چلو پانی سے کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا اور ناک کو صاف کیا، پھر اپنا ہاتھ برتن میں ڈالا اور اپنے دونوں ہاتھ کہنیوں تک دو دومرتبہ دھوئے، پھر اپنے ہاتھ سے جدید پانی لے کر سر کا مسح فرمایا، یعنی اپنے ہاتھوں کو سر پر رکھ کر پیچھے سے آگے لائے اور آگے سے پیچھے لے گئے، پھر برتن سے پانی لے کر اپنے دونوں پیر دھوئے (امام بخاری کہتے ہیں) ہم سے موسی نے اور ان سے وہیب نے حدیث بیان کی اور کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے سر کا ایک مرتبہ مسح فرمایا۔