KHoob
یہاں بھی اک دن بہار ہو گی(مقبوضہ کشمیر میں جاری جنگ آزادی کے پس منظر میں لکھی گئی نظم)
یہ رات دن تم جو جبر موسم میں صبر کے گُل کھلا رہے ہو
یہ جو صلیبوں کے سائے میں تم وطن کے نغمے سنا رہے ہو
یہ اپنے شانوں پہ اپنے پیاروں کے لاشے تم جو اٹھا رہے ہو
کہ بیج بو کے لہو کے لوگو! رہائی کے گُل کھلا رہے ہو
وطن کی مٹی میں پھول اِک دن محبتوں کے کِھلیں گے آخر
جدا جدا گر ہیں آج ہم تو ضرور کل کو مِلیں گے آخر
کسی سمے تو وطن سے اَب دُور دشمنوں کا یہ گند ہوگا
وطن کی مہکی فضا میں پرچم ہمارا ہی سر بلند ہو گا
مرے نگر کے چٹاں جیالو! مرے وطن کے نڈر سپوتو!
مرا چمن بھی کِھلے گا اِک دن، یہاں بھی اِک دن بہار ہوگی
٭٭٭
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
KHoob
رائے کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks