یہی وقت ہے بس


(چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی حمایت میں لکھی گئی نظم)

یہی وقت ہے بس
مرے دیس والو! اٹھو، کچھ تو ایسا کرو تم
یہاں کوئی انصاف سے پھر نہ کھیلے
یہی وقت ہے بس
جہاں سے نیا موڑ لے گی یہ تاریخ اپنی
کوئی تو اٹھا ہے
کسی نے تو حق کی حمایت میں آواز اٹھائی ہے آخر
کسی نے تو ظلم و ستم کے اندھیرے میں
امید کی شمع کوئی جلائی ہے آخر
یہی وہ گھڑی ہے کہ جس میں وطن کو
محبِ وطن جاں نثاروں کی پھر سے ضرورت پڑی ہے
یہی ہے وہ لمحہ
کہ ذاتی مفاد و زیاں کو بھلا کر
ہم اِس مردِ منصور کے ساتھ ہو لیں
ہر اِک ہاتھ اپنا صداقت کے
ہاتھوں میں دے لے
یہی وقت ہے بس
جہاں سے نیا موڑ لے گی یہ تاریخ اپنی
٭٭٭