میری تنہائی میرے وجود کی کچی دیواروں پر درد کے قلم سے ٹیڑھی میڑھی لکیریں کھینچا کرتی ہے پہروں میرے دل کے آنگن میں کھیلا کرتی ہے تمہارے سامنے اس کو تھپک کر میں سلاتی ہوں تمہارے جاتے ہی لیکن چونک کر جاگ اٹھتی ہے لپٹ جاتی ہے مجھ سے کسی ضدی بچے کی مانند میری تنہائی
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Lovely
رائے کا شکریہ
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
View Tag Cloud
Forum Rules
Bookmarks