KHoob
تعبیر
اس حسیں خواب کی تعبیر ملی ہے مجھ کو
جو میری آنکھ کی پتلی میں کہیں زندہ تھا
سہمے بچے کی طرح
بند ہونٹوں میں دبی ایک مقدس سی دعاء کی مانند
اس حسیں خواب کی تعبیر ملی ہے لیکن
پھول زخموں کے کھلے ہیں اتنے
اب تو پت جھڑ کی دعاء لب پہ رکی ہے میرے
روشنی اتنی ہوئی آخرش بینائی گئی
اک حسیں خواب کی تعبیر ملی ہے مجھ کو
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
KHoob
رائے کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks