Moona (11-27-2017)
تنہا ئی
سکوتِ شب ہے
تنہائی ہے ۔
لیکن ایسی تنہائی
کہ جس میں گونجتی رہتی ہیں ساری ان کہی باتیں
جو دل میں شور تو کرتی ہیں
لیکن کہہ نہیں پاتے
کِسی کے دور جاتے پاؤں کی ہلکی سی وہ آہٹ
کبھی پتوں کی کھڑ کھڑ میں
کِسی کے لوٹنے کا شک
کبھی بیتے پلَوں کی گونج
کبھی مدھم سی سرگوشی
کبھی اپنے ہی اندر چل رہی آندھی کی آوازیں
سکوتِ شب ہے تنہائی ہے ۔
لیکن ایسی تنہائی
کہ جسے دور تک پھیلا ہو آوازوں کا اِک جنگل۔
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Moona (11-27-2017)
Bht khoob
very nice
Nice Sharing
t4s
Politician are the same all over. They promise to bild a bridge even where there is no river.
Nikita Khurshchev
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks