Moona (12-02-2017)
ابوجند ل رضی اﷲ عنہ کفار مکہ کی قید میں
حضرت ابوجندل رضی اﷲ عنہ مکہ میں مسلمان ہوگئے تھے. قریش نے انہیں قید کر رکھا تھا. صلح حدیبیہ کے موقع پر وہ موقع پا کر زنجیروں سمیت ہی بھاگ کر لشکر اسلامی میں پہنچ گیا. سہیل جو کہ قریش کا وکیل تھا اس نے کہا : اے محمد(صلی اﷲ علیہ وسلم) ! معاہدے کے مطابق ابوجندل کو ہمارے حوالے کیا جائے . نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تک عہد نامہ مکمل نہ ہوجائے اس کی شرائط پر عمل نہیں ہوسکتا.
سہیل نے بگڑ کر کہا کہ تب ہم صلح ہی نہیں کرتے. نبی صلی اﷲ علیہ وسلم نے حکم دیا اور ابوجندل قریش کے سپرد کردیئے گئے . قریش نے مسلمانوں کے کیمپ میںاس کی مشکیں باندیں ، پاؤں میں زنجیر ڈالی اور کشاں کشاں لے گئے. نبی صلی اﷲ علیہ وسلم نے جاتے وقت اس قدر فرما دیاتھا کہ ابوجندل ! اﷲ تیری کشائش کے لئے کوئی سبیل نکال دے گا.
ابوجندل رضی اﷲ عنہ کی ذلت اور قریش کا ظلم دیکھ کر مسلمانوں کے اندر جوش اور طیش تو پیدا ہوا مگر نبی صلی اﷲ علیہ وسلم کا حکم سمجھ کر ضبط کرگئے. ابوجندل رضی اﷲ عنہ نے زندان مکہ میں پہنچ کر دین حق کی تبلیغ شروع کردی. جو کوئی اس کی نگرانی پر مامور ہوتا وہ اسے توحید کی خوبیاں سناتے. اﷲ کی عظمت و جلال بیان کرکے ایمان کی ہدایت کرتا. اﷲ کی قدرت کہ ابوجندل رضی اﷲ عنہ اپنے سچے ارادے اور سعی میں کامیاب ہوجاتا اور وہ شخص مسلمان ہوجاتا، قریش اس دوسرے ایمان لانے والے کو بھی قید کردیتے. اب یہ دونوں مل کر تبلیغ کا کام اسی قید خانہ میں کرتے. الغرض اس طرح ایک ابوجندل رضی اﷲ عنہ کے قید ہو کر مکہ پہنچ جانے کا نتیجہ یہ ہوا کہ ایک سال کے اندر قریباً تین سو اشخاص ایمان لے آئے.
(سیرت ابن ہشام)
( ''صحیح اسلامی واقعات ''، صفحہ نمبر 91-90)
قارئین!! نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم نے وقتی طور پرابوجندل رضی اﷲ عنہ کو کفار کے حوالے کرنے کا جو فیصلہ کیا تھا بظاہر وہ صحیح نہیں لگتا تھا لیکن اس کا کتنا فائدہ ہوا کہ ابوجندل رضی اﷲ عنہ کی وجہ سے تین سو اشخاص نے اسلام قبول کیا. حقیقت میں نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کا ہر بتایا ہوا طریقہ کامیابی کی شاہراہ پر انسان کو چلنے پھرنے کے قابل بنادیتاہے. اﷲ ہمیں اتباع رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کی توفیق دے . آمین
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Moona (12-02-2017)
Acha ji
جزاک اللہ خیراً کثیرا
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Nyc Sharing
Jazak Allah
t4s
Politician are the same all over. They promise to bild a bridge even where there is no river.
Nikita Khurshchev
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks