SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: میرباقر علی داستان گو کی کاناباتی

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      میرباقر علی داستان گو کی کاناباتی



      میرباقر علی داستان گو کی کاناباتی



      کان وہ خزانہ ہے، جس کے نام پر لفظ کان رکھا گیا ، جیسے کان مالا مال ہے، اسی طرح سے انسان کے کان بھی دنیا میں مالا مال ہیں۔ انسان اپنے کانوں کو بھرے تو سب کچھ ہے ورنہ کچھ بھی نہیں۔ اگر کان نہ ہوں تو آدمی مثل دیوار کے ہے یا پتھر چناں چہ جس کے کان نہ ہوں تو اس کو کہتے ہیں کہ یہ تو مثل دیوارکے ہے یا پتھر کے۔ اکثر کہتے ہیں: ’’ان سے کیا بات کرتے ہو! یہ تو بہرے پتھر ہیں ’’یا ‘‘ ان کے کان پتھر ہیں۔‘‘نہ سننے والے سے تو جانور بہتر ہے کہ سن تو لیتا ہے، جس نے دنیا میں سن کر سمجھ لیا ،بس اس کاکام بن گیا۔ اگلے تجربہ کار جو باتیں مقرر کر گئے ہیں، جن کو ہم بدعت یا شرک یا کفریا عقل کے خلاف کہہ کر روند ڈالتے ہیں، کیا وہ سب کی سب غلط ہی ہیں؟ ہم کو ٹھنڈے دل سے سن کر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ مثلاً یہ بات مشہور ہے کہ پانی بیٹھ کر پیو۔ ہاں، تین پانی کھڑے ہو کر بھی پیو ،تو مضائقہ نہیں، ایک تو آبِ زم زم ہے۔ اس میں مذہبی شان ہے۔ دوسرا پانی سبیل، تیسرا پانی نذر اور نیاز کا ۔ اب پانی کے بیٹھ کر پینے کی وجہ کیا ہے کہ بیٹھنے کی حالت میں اکثر اعضا کی فضائیں کھُل جاتی ہیں یا کہتے ہیں کہ بیٹھ کر پے جامہ پہنو اور کھڑے ہو کر پگڑی یا جوتی پہنو، تو پہلے بائیں پائوں میں ڈالو اور بہت سی باتیں ہیں۔ اُن باتوں پر غور فرمائیں گے تو فائدے سے خالی نہ پائیں گے اور کچھ نہ سہی تو یہ کیا تھوڑا ہے کہ ہمارے دماغ کو ہر کام میں توجہ کرنے کی عادت پڑ جائے گی۔ اگر دماغ ہمارا ہر کام کی طرف متوجہ ہو گیا تو ہماری فتح ہے اور دماغ ہی کسی کام کی طرف متوجہ نہیں، تو سارے کام دُھول ہیں۔ ہر اچھی بات کو سن کر جانچ لو گے، تو تمہارے کام آئے گی اور اگر اس کان سنی اس کان اڑائی ہوئی ہے، تو جس وقت کام پڑے گا یادنہ آئے گی۔ اُس کی ایک مثال: ایک ساہوکار ہے، جو اتفاق سے مفلس اور محتاج ہو گیا اور کل سو روپے پاس ہیں۔ سوچتا ہے کہ کیا کروں؟ اوچھی پونجی یا لاکھوں کا لین دین! یہ سو روپے کی پونجی کیا اور ایک بیٹے کی ماں کیا! یہ اسی ادھیڑبُن میں ہے کہ ایک فقیر سے ملاقات ہوئی۔ یہ سمجھا کہ یہ فقیر ہے۔ اس سے ملو۔ کیا عجب ہے کہ یہ دُعا کرے اور چکر دُور ہو، اور یہ نہ سمجھا کہ خدا کے نزدیک سب برابر ہیں۔ پہلے تو اپنے کوٹٹول۔ وہ کیا ایسی بات ہے ،جو تجھ میں نہیں اور فقیر میں ہے؟ ہاں، جوشے تجھ میں نہ ہو، مانگ۔ یہ تو نہ سوچا اور فقیر کے پاس جا کر کہا کہ ’’شاہ صاحب، کچھ ایسی بتائو کہ جس سے یہ پریشانی دُور ہو‘‘ شاہ صاحب نے فرمایا کہ ’’بابا، سو روپیا دے تو ایسی بات بتائوں کہ جس میں جان و مال دونوں کا فائدہ ہو‘‘ ساہو کارنے خیال کیا کہ جب ایسی بات دے تو سو روپے کیا چیز ہیں۔ یہ سوچ کر سو روپے دے دئیے۔ شاہ صاحب نے وہ روپے لے کر تو اپنی آنٹی میں لگائے اور ساہوکار سے کہا : ’’بابا، سُن اور اچھی طرح سے سمجھ لے کہ جب یکا یک غصہ آئے تو غصے کو مارنا اور بے پوچھے کوئی کام نہ کرنا۔‘‘ ساہوکار نے کہا ’’بابا، اور کیا؟‘‘ فقیر نے جواب دیا کہ ’’بس اور دے تو اور سن۔‘‘ اب ساہوکار نے اس فقرے کو بہت کچھ الٹ پھیر کر سوچا سمجھا ،مگرکچھ سمجھ میں نہیں آیا۔ خیال ہوا کہ اتنا بھی سہارا گیا۔ اسی ادھیڑبن میں گھر آیا اور بیوی سے کہا کہ ’’لو، بیوی، خدا حافظ۔ اب جب خدا ملائے گا آئیں گے‘‘ بیوی نے پوچھا کہ ’’کہاں کا ارادہ ہے؟‘‘ ساہوکار نے جواب دیا ’’جہاں اللہ لے جائے،جو سو روپے کا سہارا تھا،وہ بھی گیا ‘‘ یہ کہہ کر چھوٹے بچے کو گود میں لیا، پیار کیا۔ آنکھوں میں آنسو بھر لایا۔ بچے کو گود سے اتارا اور روانہ ہوا اور کسی شہر میں پہنچا۔ (مطبع:مجلس ترقی ادب،لاہور) ٭…٭…٭



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. #2
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 UmerAmer's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      4,677
      Threads
      407
      Thanks
      124
      Thanked 346 Times in 299 Posts
      Mentioned
      253 Post(s)
      Tagged
      5399 Thread(s)
      Rep Power
      159

      Re: میرباقر علی داستان گو کی کاناباتی

      Nice Sharing
      Thanks for Sharing


    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: میرباقر علی داستان گو کی کاناباتی







      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •