Moona (02-22-2016)
یوگا‘‘ سے مدد لیجیے
دولت مند بننے کے لیے تین بنیادی شرائط کی ضرورت ہوتی ہے، یعنی جو کچھ آپ سوچتے ہیں،اسے لکھ لیجیے اور پھر اس کا اظہار کیجیے کیونکہ جب تک آپ اپنے خیالات یا تجاویز کا اظہار نہیں کریں گے ،تو دوسروں کو ان کی افادیت اور اہمیت کا پتا کیسے چلے گا۔ لہٰذا یہ فارمولا ایک بار پھر یاد کر لیجیے۔ (ا)سوچیے! (ب)لکھ لیجیے! (ج)اور اس کا اظہار کیجیے! ان کے علاوہ اور بھی بہت سے سائنٹیفک کلیے ایسے ہیں، جن پر عمل کرکے آپ اپنے مقاصد میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔ ان سائنٹیفک کلیات میں ایک کلیہ ’’یوگا‘‘ کا بھی ہے، جس سے آپ بہت کچھ حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک کلیہ ’’باتھ ٹب‘‘ میں کاغذ کو کشتی کی طرح بہانا بھی ہے۔ پہلے ہم آپ کو ’’یوگا‘‘ والا میتھڈ بتاتے ہیں۔ یوگا کے اس میتھڈ میں خیالات کو کسی ایک نقطے پر مرکوز کیا جاتا ہے۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ آپ ایک گھنٹہ بالکل خاموش رہیں۔ایک ہی انداز میں۔ اس دوران میں مطالعے وغیرہ کو بھول جائیں۔ کسی طرف دھیان نہ دیں۔ کسی ایسے کمرے میںیا کسی ایسی جگہ پر، جہاں کوئی آپ کو پریشان نہ کر سکے، آپ کی تنہائی میں مخل نہ ہو سکے۔ پورے ایک گھنٹے تک آنکھیں بند کیے کسی ایک خیال پر توجہ مرکوز رکھیئے، جو کچھ آپ کے ذہن میں آئے اسے آنے دیں۔ یاد رکھیئے کہ اگر آپ کسی کمرے میں یہ مشق کریں ،تو کمرے میں مکمل اندھیرا ہونا چاہیے۔ مکمل خاموشی ہونی چاہیے۔ اس مشق کے لیے ایک گھنٹے کا دورانیہ کافی ہے۔ اگر آپ کمرے میں بیٹھ کر ’’مراقبہ‘‘ نہیں کر سکتے تو کسی دریا یا پہاڑ کے دامن میں بیٹھ جایئے۔ یہ بھی ممکن نہ ہو تو شہر سے دور کسی پرسکون مقام پر یہ مشق کر سکتے ہیں۔ یوگا کے علاوہ ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ باتھ ٹب میں کاغذ کی نائو کو اِدھر اُدھربہاتے رہیں یعنی اسے حرکت میں رکھیں اور اپنے خیال پر توجہ مرکوز رکھیں۔ یہ میتھڈ اپنے دور کے عظیم انگریزی ادیب ’’جوزف کانراڈ ‘‘ کا ہے۔ مشہور شاعر ’’شیلے‘‘ بھی اسی میتھڈ سے کام لیتا تھا۔ بعض لوگ ’’ارتکازِ توجہ‘‘ کے لیے اپنی من پسند موسیقی سنتے رہتے ہیں۔ بعض چرچ میں بیٹھ کر سوچتے رہتے ہیں۔ بعض شہر سے دُور چہل قدمی کو سود مند سمجھتے ہیں۔ غرض کہ ہر شخص کا اپنا طریقِ کار ہے۔ آپ بھی اپنا طریقہ کار، متعین کر سکتے ہیں۔دنیا کے مشہور کمپوزر ’’براہم‘‘ کا طریقِ کار سب سے الگ تھلگ اور دلچسپ ہے وہ اپنے جوتے پالش کرتے وقت ’’موسیقی‘‘ کے نئے نئے انداز تخلیق کرتا تھا۔ آخر میں، ایک بار پھر اس فارمولے پر عمل کرنا سیکھئے۔ (ا) سوچیے! (ب) اسے لکھ لیجیے! (ج)اور اس کا اظہار کیجیے! میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ جلد از جلد دولت مند بننے کا یہ فارمولا نہایت کارگر ہے۔ اس پر عمل کیجیے اور دولت مند بن جایئے۔ (کتاب ’’آپ چاہیں تو امیر بن سکتے ہیں‘‘ از:ایم- آر- کوپ میئر )
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Moona (02-22-2016)
Nice Sharing
Thanks for Sharing
intelligent086 (03-26-2016),Moona (02-22-2016)
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Moona (02-22-2016)
yo ga say ho ga
@intelligent086 Thanks 4 informative sharing
Politician are the same all over. They promise to bild a bridge even where there is no river.
Nikita Khurshchev
intelligent086 (02-22-2016)
Moona (02-22-2016)
nice sharing aur lajawab kam
Kis Ki Kya Majal Thi Jo Koi Hum Ko Kharid Sakta Faraz,..Hum Tu Khud Hi Bik Gaye Kharidar DekhKe..?
intelligent086 (03-26-2016),Moona (02-22-2016)
Politician are the same all over. They promise to bild a bridge even where there is no river.
Nikita Khurshchev
muzafar ali (02-26-2016)
Kis Ki Kya Majal Thi Jo Koi Hum Ko Kharid Sakta Faraz,..Hum Tu Khud Hi Bik Gaye Kharidar DekhKe..?
اچھا جی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks