سکرینز کے سامنے زیادہ وقت بیٹھنا سر اور کمردرد کا باعث
برطانیہ میں ہونیوالی تحقیق کے مطابق اس وقت بیشتر افراد دن بھر کمپیوٹرز، سمارٹ فونز یا دیگر سکرینز کے سامنے بیٹھے رہتے ہیں
لاہور(دنیا نیوز)برطانیہ میں ہونیوالی تحقیق کے مطابق اس وقت بیشتر افراد دن بھر کمپیوٹرز، سمارٹ فونز یا دیگر سکرینز کے سامنے بیٹھے رہتے ہیں جس کے نتیجے میں سردرد، آنکھوں میں تکلیف، بینائی میں دھندلا پن، گردن اور کمر میں درد وغیرہ کے مسائل عام ہورہے ہیں۔تحقیق میں اسے 'ڈیجیٹل آئی سٹرین' کا نام دیا گیا ہے اور صرف امریکہ میں ہی 65 فیصد افراد اس کا شکار ہورہے ہیں۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سر درد سمیت دیگر تکالیف کا خطرہ اس وقت بڑھ جاتا ہے جب دو یا اس سے زائد گھنٹے لگاتار کسی ڈیجیٹل سکرین کے سامنے بیٹھ کر گزارے جائیں۔محققین کا کہنا ہے کہ بہت زیادہ وقت سکرینز کے سامنے بیٹھنا صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے اور اس دوران بیٹھنے کا انداز بھی کمر پر بوجھ بڑھا کر تکلیف کا باعث بن سکتا ہے ۔انہوں نے مشورہ دیا ہے کہ اگر لوگ سکرین کی لائٹ سے بچنے کے لیے حفاظتی شیٹس کا استعمال کریں تو زیادہ بہتر ہے جبکہ ہر آدھے گھنٹے بعد آنکھوں کو کچھ دیر کا آرام بھی دینا چاہئے ۔محققین نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ان تکالیف میں مبتلا نوے فیصد افراد ڈاکٹر سے اپنی ڈیوائسز کے استعمال کے حوالے سے بات نہیں کرتے جس کے باعث ان کا علاج موثر انداز سے نہیں ہوپاتا۔
Bookmarks