Bohat khoob
Zabardast
۔
رونے سے اور عشق میں بےباک ہو گۓ
دھوۓ گۓہم ایسے کہ بس پاک ہو گۓ
صرفِ بہاۓ مے ہوۓ آلاتِ میکشی
تھے یہ ہی دو حساب، سو یوں پاک ہو گۓ
رسواۓ دہر گو ہوۓ آوارگی سے تم
بارے طبیعتوں کے تو چالاک ہو گۓ
کہتا ہے کون نالۂ بلبل کو بے اثر
پردے میں گُل کے لاکھ جگر چاک ہو گۓ
پوچھے ہے کیا وجود و عدم اہلِ شوق کا
آپ اپنی آگ کے خس و خاشاک ہو گۓ
کرنے گۓ تھے اس سے تغافُل کا ہم گِلہ
کی ایک ہی نگاہ کہ بس خاک ہو گۓ
اس رنگ سے اٹھائی کل اس نے اسدؔ کی نعش
دشمن بھی جس کو دیکھ کے غمناک ہو گۓ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Bohat khoob
Zabardast
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks