SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Page 2 of 2 FirstFirst 12
    Results 11 to 11 of 11

    Thread: قائدِ اعظم محمد علی جناح کی نظر میں پاکستا

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      قائدِ اعظم محمد علی جناح کی نظر میں پاکستا



      قائدِ اعظم محمد علی جناح کی نظر میں پاکستان کی ترقی کا راز



      غیر منقسم ہندوستان میں مسلمان تعلیم، تجارت، تعمیرات،تہذیب وثقافت میں ہندوئوں سے بہُت پیچھے تھے۔ اسی وجہ سے آل انڈیا مسلم لیگ کے صدر بیرسٹر محمد علی جناحؒ نے ٹھا ن لی کہ ہندوستان کے ان پسے ہوئے مسلمانوں کو ہندو اور انگریز کے دبدبے سے باہر نکالنا ہے کیوںکہ ہندو زمیندار تھے،کاشتکار،ہاری مسلمان بڑے تھے۔ ہندوصنعت کار جب کہ مسلمان مزدور تھے۔ مسلمانوں میں تعمیری شعور کا فقدان تھا۔ بیرسٹر جسٹس امیر علی آف کلکتہ نے1877ء کے قریب سنٹر ل نیشنل محمڈن ایسوسی ایشن کی بنیاد ڈالی تاکہ مسلمانوں کو تعلیم میں آگے لایا جائے۔ حسن علی آفندی اس کے ممبر ہوئے۔ کراچی میں اس ایسوسی ایشن کی بنیادپڑی۔ کراچی میں سندھ مدرسۃ الاسلام قائم ہوا۔محمدعلی جناح، بانی ٔپاکستان نے اسی ادارے سے تعلیم پائی۔اس سکول میں اسلامی اور مشرقی اقدار کی طرف خاص توجہ تھی اور نئی نسل کو اسلامی افکار کے ساتھ ساتھ دیگر تعلیم دی جارہی تھی۔ قائداعظم محمد علی جناحؒ نے شروع ہی سے مسلمانوں کوتجارت کی طرف راغب کِیا۔ آپ نے 27دسمبر 1943ء کو مسلم ایوان تجارت کراچی میں فرمایا پاکستان میں آنے والے علاقوںمیں زبردست اقتصادی مواقع موجود ہیں۔ انہیں زیادہ سے زیادہ ترقی دی جائےیوم پاکستان کی تقریب منعقدہ 23مارچ 1944ء لاہور میں آپ نے فرمایا ہمارے لیے پاکستان کا مطلب ہے ،ہمارا دفاع، ہماری تجارت اور ہمارا مستقبل یہ واحد راستہ ہے،جو ہمیں اپنی آزادی، اپنے وقار اور اسلام کی عظمت کو برقرار رکھنے کی ضمانت دے گا اسی طرح قائداعظم محمد علی جناحؒ نے 4 مارچ1940ء کو گرلز کالج کوپر روڈ پر اپنی تقریر میں کہا تھا دنیا میں دوطاقتیں ہیں۔ ایک قلم اور ایک تلوار دونوں میں بڑا مقابلہ ہے، مگر ایک تیسری طاقت بھی ہے، جوان دونوں سے طاقت ور ہے، وہ عورت کے روپ میں ہے۔ اسی طرح 24مارچ کو مسلم ایوانِ تجارت لاہور میں خطاب کرتے ہوئے فرمایا اقتصادی ترقی اور اقتصادی قوت زندگی کے جملہ شعبوں میں سب سے زیادہ اہم ہیں۔ اسی طرح بمبئی میں 28اکتوبر 1944ء کو مسلم ایوانِ تجارت میں فرمایا مجھے خوشی ہورہی ہے کہ مسلمانوں میں صنعتی اور تجارتی شعور پیدا ہورہا ہے اورکئی جگہوں میں ایوانِ تجارت قائم ہوگئے ہیں اور کل ہند کے ساتھ مسلم تجارت کا الحاق ہوگیا ہے۔ اسی طرح گورنر جنرل پاکستان قائداعظم محمد علی جناح ؒ نے27اپریل1948ء کو ایوانِ تجارت کراچی میں فرمایا تاہم مَیں آپ کی خصوصی توجہ حکومت پاکستان کی اس گہری خواہش کی طرف مبذول کروانا چاہتا ہوں کہ صنعت کاری کے ہر مرحلے میں انفرادی کوششوں اور نجی شعبے کو شامل کِیاجائے۔ حکومت نے جن صنعتوں کو اپنے زیرِ انتظام رکھنے کا فیصلہ کِیا ہے وہ جنگ میں کام آنے والے اسلحہ اور گولہ بارود، پن بجلی کی پیداوار، ریل کے ڈبے،ٹیلی فون اور تار اور برقی آلات وغیرہ کی صنعتوں پر مشتمل ہیں۔دیگر صنعتی سرگرمیوں کے معاملے میں نجی شعبے کو کھلی آزادی ہو گی اور حکومت صنعت کے قیام اور ترقی کے لیے جو بھی سہولت دے سکتی ہے وہ مہیا کردی جائے گی۔ پاکستان کے وسیع معدنی ذخائر کا جائزہ لے کر ملک کے آبی و برقی وسائل کو ترقی دینے کی سکیمیں تیار کر کے، ذرائع نقل و حرکت کی بہتری اور بندرگاہوں اور انڈسٹریل فنانس کارپوریشن کے قیام کے منصوبے مرتب کرکے حکومت ایسے حالات پیدا کردے گی، جس میں صنعت اور تجارت ترقی اور فروغ پاسکیں، جس طرح پاکستان براعظم ایشیا میں زرعی اعتبار سے زیادہ ترقی یافتہ ملک ہے، جس کا آپ نے بھی ذِکر کِیا، مجھے بھروسا ہے کہ اگر یہ اپنی صنعتوں کی تعمیراپنے وسیع تر زرعی سرمائے کا بھرپور اور بہترین استعمال کرے، ہنر مندی اور کاریگری کی روایات جن میں اس کے باشندوں کو اس قدر شہرت حاصل ہے اور ان کی نئی تکنیک کو اپنانے کی صلاحیت کا استعمال کرے تو یہ بہت جلد صنعت کے میدان میں بھی بہتر نقوش چھوڑ دے گا۔ گویا قائداعظمؒ تجارت کو فوقیت دیتے تھے۔اسی طرح بنگال آئل ملز کی افتتاحی تقریب کے موقع پر 2فروری1948ء کو خطاب میں فرمایا، ہر نئی مِل یا فیکٹری کے قیام کا مطلب یہ ہے کہ اپنے ملک کے اقتصادی استحکام اور عوام کی خوشحالی کی شاہراہ پر ہمارا ایک اور قدم آگے بڑھا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ لو گ خوددار، خودکفیل اور معاشرے کے مفید ارکان کی حیثیت سے جئیں۔ نہ تو تمام مہاجر زراعت پیشہ لوگ ہیں اور نہ ہی قابلِ کاشت رقبے کے چھوٹے چھوٹے غیر اقتصادی ٹکڑے کرکے انہیں زراعت پیشہ مہاجرین میں بانٹا جاسکتا ہے۔ان لوگوں کو ان کے پیروں پر کھڑا کرنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ ملک میں تیزی سے صنعت کاری کی جائے جس سے عوام کے لیے روزگار کے نئے مواقع میسر آجائیں۔ قدرت نے ہمیں خام مال کی دولت سے با افراط نوازا ہے۔اب یہ ہمارا کام ہے کہ ہم اپنے وسائل کو اپنی مملکت اور اس کے عوام کے بہترین مفاد کے لیے استعمال میں لائیں۔ 27ستمبر1947ء کوقائداعظم محمد علی جناحؒنے ولیکا ٹیکسٹائل ملز کے سنگِ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا ولیکا ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ کا سنگ بنیاد رکھنے کے لیے آج یہاں آکر مجھے بڑی مسرت ہوئی ہے۔ اس وقت پاکستان زیادہ ترزراعتی ملک ہے اور تیار شدہ اشیا کے لیے اس کا انحصار بیرونی دنیا پر ہے۔اگر پاکستان دنیا میں اپنا صحیح کِردار ادا کرنا چاہتا ہے، جس کا حق اسے اپنے رقبہ،افرادی قوت اور وسائل سے حاصل ہوتا ہے تو اسے اپنی زراعت کے پہلو بہ پہلو صنعتی امکانات کو بھی ترقی دینی ہوگی اور اپنی اقتصادیات کو صنعتی میدان میں بھی بڑھانا ہوگا۔اپنے ملک میں صنعت کاری کے ذریعہ ہم اشیاے صَرف کی فراہمی کے لیے بیرونی دنیا پر انحصار کم کرسکیں گے،لوگوں کو روزگار کے زیادہ مواقع فراہم کرسکیں گے اور مملکت کے وسائل میں بھی اضافہ کرسکیں گے۔قدرت نے ہمیں صنعت و حرفت میں کام آنے والے بہت سے خام مال سے نوازا ہے۔ (پروفیسر ڈاکٹر ایم اے صوفی کی تصنیف سوانحِ حیات رہبر ملت: قائدِ اعظم محمد علی جناح سے مقتبس) ٭٭٭



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. The Following User Says Thank You to intelligent086 For This Useful Post:

      Moona (02-15-2016)

    3. #11
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: قائدِ اعظم محمد علی جناح کی نظر میں پاکستا

      پسند رائے اور حوصلہ افزائی کا شکریہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Page 2 of 2 FirstFirst 12

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    قاید اعظم محمدعلی جناح

    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •