پھلجڑیاں
ایک راجستھانی، ایک بنگالی اور ایک سکھ کسی عمارت کی بیسویں منزل پر مزدور ی کرتے تھے۔ دوپہر کا کھانا ساتھ کھاتے۔ ایک دن راجستھاتی نے اپنا لنچ بکس کھولا تو اُس میں سے دال نکلی۔ وہ بولا کہ کل بھی اِس میں سے دال نکلی تو میں خودکشی کر لوں گا۔ بنگالی نے اپنا ٹفن کھولا تو اُس میں سے مچھلی نکلی۔ اُس نے بھی قسم کھائی کہ اگر کل بھی مچھلی ہوئی تو میں خود کشی کر لوںگا۔ سکھ کے بکس میں سے پراٹھے نکلے۔ اُس نے بھی ایسی ہی قسم کھائی۔دوسرے دن جب تینوں نے اپنے اپنے توشے دان کھولے تو بدقسمتی سے راجستھانی کے بکس میں سے دال، بنگالی کے بکس میں سے مچھلی اور سکھ کے بکس میں سے پراٹھے ہی نکلے۔ تینوں نے عمارت کی بیسویں منزل سے کود کر خود کشی کر لی۔اُن کے مشترکہ جنازوں میں شریک راجستھانی کی بیوی رو رو کر کہنے لگی، ’’مجھے نہیں معلوم تھا کہ اُنھیں دال سے اِتنی نفرت ہے، ورنہ میں اُنھیں دال پکا کر نہ دیتی۔ ‘‘ بنگالی کی بیوی کہنے لگی، ’’مجھے کیا معلوم تھا کہ وہ مچھلی سے اِتنے بیزار ہیں، کاش میں اُنھیں کچھ اور پکا کر دے دیتی۔ ‘‘ سکھ کی بیوی نے یہ سن کر کہا، ’’میری سمجھ میں کچھ نہیں آرہا ہے کہ یہ سب کیسے ہو گیا؟ وہ تو اپنا لنچ روزانہ خود تیار کر کے لے جاتے تھے۔‘‘
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks