intelligent086 (12-14-2015),Rana Taimoor Ali (12-14-2015),UmerAmer (12-15-2015)
intelligent086 (12-14-2015),Rana Taimoor Ali (12-14-2015),UmerAmer (12-15-2015)
آپ نے معاشرے کے بیمار زہنوں کی عکاسی کی ہے ۔ ان کے ساتھ جو حوالہ جات لف کیئے ہیں ان کو پڑھ کر شرمندگی ہو رہی ہے کہ ہمارے لیئے یہ لمحہ فکریہ ہے ہماری نوجوان نسل کو کس طرف لے جایا جا رہا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
آپ نے یقینی طور پر بہت اہم نقطہ زیر بحث کیا ہے۔ میں تو خود آجکل اس سوچ کے زیر اثر ہوں کہ ہماری قوم کے مسلمان رہبروں کو کیا ہو گیا ہے۔ فیشن کے نام پر ادھ ننگ لڑکیوں کا بطور ماڈل موجودگی۔ انٹرنیشنل ڈراموں کے مقابلے کے نام پر دو غیر محرم لوگوں کا ایک ہی بستر پر میاں بیوی کا کردار، ایڈورٹائیزمینٹ کے نام پر خواتیں کی بے حرمتی۔ ان خواتیں کو روکنے والا کوئی نہیں۔ یہ آج کے دور کا فتنہ ہے۔ اس فتنے کو ختم کرنے والا کوئی کیوں نہیں۔ ہماری اپنی مائیں ، بہنیں ، بھابیاں، فیشن کے نام پر نیم عریانی پھیلا رہی ہیں۔ مگر ہمارے رکھوالوں کو اسکا احساس نہیں۔ ہمارے بھائی ہماری بھابیوں، بہنوں ماؤں کو ننگے سر لے کر فخریہ سٹیٹس کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ کیا تعلیم ہمیں بے پردہ ہونے اور بد لحاظ ہونے کا درس دیتی ہے۔
مگر افسوس آپ کی۔ میری اور ہمارے جیسے بہت سے لوگوں کی اس سوچ کو کوئی دانا نہیں ڈالتا۔ کیونکہ سب کو فیشن، سٹیٹس اور جدت پسند ہے۔ ایمان کی دھجیاں اڑا کر اپنے دل میں۔ یہ لوگ خود کو سٹریٹ فارورڈ ہونے کا خطاب دیتے ہیں۔
بہت عمدہ تحریر۔ جب ہمارے رہبر ہی بے ہودہ تحاریر سے ہماری رہنمائی کریںگے تو ہمارے ذہن تو پھر ایسی ہی باتیں سیکھیں گے۔
Naa Sor bun chukay hain y hamaray muashray ka ...
CaLmInG MeLoDy (12-15-2015)
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks