Originally Posted by intelligent086 یہ ہے آزمانا تو ستانا کس کو کہتے ہیں ہوئے تم دوست جسکے، دُشمن اُسکا آسماں کیوں ہو یہی ہے آزمانا تو ستانا کس کو کہتے ہیں عدو کے ہولئے جب تم تو میرا امتحاں کیوں ہو یہ فتنہ آدمی کی خانہ ویرانی کو کیا کم ہے ہوئے تم دوست جس کے دشمن اس کا آسمان کیوں ہو کیوں غالب کی روح کو کوڑے مارتے ہیں
!میری زمیں میرا آخری حوالہ ہے۔۔۔۔
intelligent086 (12-25-2015)
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks