گنہگار کی پردہ پوشی اسے نیکی ہر لانے کے لیے ایک ذریعہ بن سکتی ہے۔ بدنامی بعض اوقات مایوس کرکے انسان کو بے حس کر دیتی ہے اور وہ گناہ میں گرتا ہی چلا جاتا ہے۔ عزت نفس ختم ہوجائے تو انسان کے لیے جرم و گناہ بے معنی ہو کر رہ جاتے ہیں۔
غریبوں کی عزت نفس زندہ کرو۔ کسی کو غنڈہ نہ کہو۔ کہنے سے ہی غنڈہ بنتا ہے۔ پورے نام سے پکارو۔
اولیاء اللہ محبت سے گنہگاروں کی اصلاح کرتے رہے ہیں۔ اس کے برعکس مجرم کو پکا مجرم بنانے میں ظالم سماج کا ہاتھ نمایاں نظر آئے گا۔ یہ مجرم اور گنہگار ہمارے اپنے سماج کا حصہ ہیں۔ ان کی اصلاح ہوتی تو ان کی تعداد میں اضافہ نہ ہوتا۔
واصف علی واصف





Similar Threads: