سجدوں کی سجاوٹ سے پیشانی سجا پیارے
چل تو بھی لگا ریڑھی اسلام سکھا پیارے
حوروں کی ہے نیلامی، جنت کی تجارت ہے
بم باندھ کمر کس لے مسجد کو اڑا پیارے
مسلک سے نہیں تیرے، گمراہ ہوں یہ لازم ہے
ایمان پہ میرے اب ضربیں تو لگا پیارے
تفریق کی باتیں کر، مشرک تو مجھے کہہ دے
پھر قتل کو میرے بھی جائز تو بتا پیارے
تبلیغ کی دعوت میں تکفیر کا نعرہ ہے
اس سچ پہ مجھے اب تو دنیا سے اٹھا پیارے
گمراہ عقائد ہیں، ایمان سے مفلس ہوں
تو مار کے مجھ کو پھر فردوس کما پیارے
Similar Threads:
دور مجھے دل سے سدا رکھتا ہے
عشق اسے اب بھی خدا رکھتا ہے
حیراں ہوں یہ دل کہ شجر کی طرح
دور ِ عداوت میں وفا رکھتا ہے
دور مجھے دل سے سدا رکھتا ہے
عشق اسے اب بھی خدا رکھتا ہے
حیراں ہوں یہ دل کہ شجر کی طرح
دور ِ عداوت میں وفا رکھتا ہے
Well done
behad khobsorat aur waeya andaz mai haqayiq ki wazahat ko qalamband kia
khush rehye
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks