رات کے آخری پہرہارٹ اٹیک کا امکان زیادہ ہوتا ہے



نیویارک: دل کا دورہ انسانی جسم پر ٹوٹنے والی وہ قیامت ہے جو لمحوں میں جان لے جاتی ہے۔ ایسے متعدد عوامل ہیں کہ جو دل کے دورے کا خطرہ بڑھادیتے ہیں، اور ان میں ذہن کی ہیجانی کیفیات بھی شامل ہیں۔
امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ رات کے آخری پہر شدید ذہنی ہلچل پیدا کرنے والے خواب زیادہ آتے ہیں اور ان کی وجہ سے دل کے دورے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ یہ عنصر اتنا اہم ہے کہ اس کا بالواسطہ نتیجہ یہ ہے کہ دل کا دورہ پڑنے کی سب سے زیادہ شرح رات کے آخری پہر اور خصوصاً صبح کے وقت ہے۔
تحقیق کے اعداد و شمار کے مطابق صبح 6 بجکر 53 منٹ وہ وقت ہے کہ جب انسان کو دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ سب سے زیادہ ہے۔ شدید کیفیات پیدا کرنے والے خوابوں کی وجہ سے دل کی دھڑکن بہت تیز ہوجاتی ہے اور آکسیجن کا استعمال بھی بڑھ جاتا ہے۔ ایڈرنیل گلینڈ سے ایڈرینا لین ہارمون کا اخراج بڑھ جاتا ہے اور یوں نیند سے اچانک ہڑبڑا کر اٹھنے اور نتیجتاً دل کی شریانوں کے پھٹنے سے دل کا دورہ پڑجاتا ہے۔


Similar Threads: