SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 4 of 4

    Thread: نیویارک: دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ہر

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      نیویارک: دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ہر


      نیویارک: دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ہرسال لاکھوں افراد کینسرکا شکار ہو رہے ہیں ا

      مزنا مجید





      گوشت، سبزیاں، پھل اور خشک میوے میں شامل اجزا جسمانی نشوونما کے ساتھ ہمیں تن درست و توانا رکھنے کا ذریعہ ہیں۔ طبی ماہرین ہمیشہ متوازن غذا استعمال کرنے پر زور دیتے ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ ہم اپنی خوراک میں پروٹین، نمکیات، وٹامنز، کاربوہائیڈریٹس اور چکنائی کو شامل رکھیں، جو مذکورہ غذائی اجناس میں شامل ہوتی ہیں۔
      ہمارے جسم کا بڑا حصّہ پروٹین پر مشتمل ہے، جو خلیات کی مرمت، توڑ پھوڑ اور آکسیجن کے جسم میں جذب ہونے کے عمل کو جاری رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ جسمانی نشوونما میں بنیادی کردار ادا کرنے کے ساتھ پروٹین بدن میں واقع ہونے والی کیمیائی تبدیلیوں میں ایک عمل انگیز کے طور پر کام کرتا ہے۔ یہ ان بنیادی عناصر میں سے ایک ہے جن کی کمی یا زیادتی صحت کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ پروٹین کو اس کے مختلف کاموں اور افادیت کے اعتبار سے الگ الگ نام دیے گئے ہیں۔
      پروٹین کی کمی سے سوکھے کا مرض، جسمانی تھکن، یادداشت کی کمی کا مسئلہ جنم لے سکتا ہے اور جسم لاغر ہوسکتا ہے۔ تاہم اس کی زیادتی کو بھی طبی ماہرین کئی امراض کا سبب بتاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق غذا کے بنیادی اجزا کے استعمال میں توازن قائم رکھنا ضروری ہے۔ اس سلسلے میں ماہرینِ غذائیت سے مشورہ اور متوازن غذا کے بارے میں معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔
      زیادہ پروٹین کی حامل غذائیں گردوں کی بیماریوں، کینسر اور ہڈیوں کے نرم پڑنے کا سبب بن سکتی ہیں۔
      ایک جائزے میں سامنے آیا ہے کہ پروٹین کی افادیت اور اہمیت پر مغربی ملکوں میں آگاہی مہم کا لوگوں نے اتنا اثر لیا کہ چند برسوں کے دوران اس غذائی جزو کی حامل پروڈکٹس کی طلب کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ امریکا میں مختلف کمپنیاں زیادہ پروٹین والی غذائیں یا پروٹین کی حامل غذائی پروڈکٹس تیار کر کے فوڈ سینٹرز اور ہوٹلوں کے کچن کو سپلائی کررہی ہیں۔
      زیادہ مقدار میں پروٹین حاصل کرنے اور اس کے لیے ڈبہ پیک غذائی مصنوعات یا باہر کھانوں پر انحصار کا ایک سبب گھروں میں متوازن خوراک تیار کرنے سے واقف نہ ہونا بھی ہے۔ تیار شدہ غذائی مصنوعات زیادہ مقدار میں پروٹین حاصل کرنے کا آسان ذریعہ ہیں۔ اس رجحان نے ان کمپینوں کے کاروبار کو پھلنے پھولنے کا موقع دیا، جس پر امریکی طبی محققین نے تشویش ظاہر کی ہے۔
      ان کا کہنا ہے کہ انڈہ، گوشت، دودھ، دہی اور ہرے پتوں والی سبزیوں سے حاصل ہونے والا پروٹین قوت مدافعت میں اضافے کا بڑا ذریعہ ہے۔ اس کے علاوہ بھی یہ ہمارے جسمانی نظام کی بے شمار ضروریات پوری کرتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق پروٹین بلڈ پریشر اور ہارمونز کو نارمل طریقے سے اپنا کام انجام دینے میں مدد دیتا ہے۔ غذاؤں اور اس میں شامل اجزا کی اہمیت اور افادیت پر تحقیق کا سلسلہ برسوں سے جاری ہے۔ غذا اور غذائیت کے حوالے سے زیادہ تر ماہرین کی ریسرچ کے نتائج میں پروٹین کو وزن پر کنٹرول رکھنے میں مددگار ثابت کیا گیا ہے۔
      یہ اعضا کو سکڑنے اور پانی جذب کرنے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے۔ پروٹین ہی بالوں، ناخنوں اور جلد کی صحت برقرار رکھنے کا ذریعہ ہے۔
      اس کے علاوہ اسے کئی لحاظ سے جسم کے لیے مفید بتایا گیا ہے، لیکن تیار شدہ پروٹین کے اجزا پر مشتمل غذائوں نے اس کی افادیت اور بعض صورتوں میں نقصان دہ ہونے کی بحث چھیڑ دی ہے۔ طبی سائنس کے مطابق ایسے بالغ افراد جو اپنی غذا میں جانوروں کا گوشت زیادہ شامل رکھتے ہیں، ان میں کم پروٹین پر مشتمل غذا استعمال کرنے والوں کے مقابلے میں سرطان اور ذیابیطس کے خطرات چار گنا زیادہ ہوتے ہیں۔



      Similar Threads:

      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. #2
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 UmerAmer's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      4,677
      Threads
      407
      Thanks
      124
      Thanked 346 Times in 299 Posts
      Mentioned
      253 Post(s)
      Tagged
      5399 Thread(s)
      Rep Power
      158

      Re: نیویارک: دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ہر

      Nice Sharing
      Thanks for sharing


    3. #3
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      510

      Re: نیویارک: دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ہر

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post

      نیویارک: دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ہرسال لاکھوں افراد کینسرکا شکار ہو رہے ہیں ا

      مزنا مجید





      گوشت، سبزیاں، پھل اور خشک میوے میں شامل اجزا جسمانی نشوونما کے ساتھ ہمیں تن درست و توانا رکھنے کا ذریعہ ہیں۔ طبی ماہرین ہمیشہ متوازن غذا استعمال کرنے پر زور دیتے ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ ہم اپنی خوراک میں پروٹین، نمکیات، وٹامنز، کاربوہائیڈریٹس اور چکنائی کو شامل رکھیں، جو مذکورہ غذائی اجناس میں شامل ہوتی ہیں۔

      ہمارے جسم کا بڑا حصّہ پروٹین پر مشتمل ہے، جو خلیات کی مرمت، توڑ پھوڑ اور آکسیجن کے جسم میں جذب ہونے کے عمل کو جاری رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ جسمانی نشوونما میں بنیادی کردار ادا کرنے کے ساتھ پروٹین بدن میں واقع ہونے والی کیمیائی تبدیلیوں میں ایک عمل انگیز کے طور پر کام کرتا ہے۔ یہ ان بنیادی عناصر میں سے ایک ہے جن کی کمی یا زیادتی صحت کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ پروٹین کو اس کے مختلف کاموں اور افادیت کے اعتبار سے الگ الگ نام دیے گئے ہیں۔
      پروٹین کی کمی سے سوکھے کا مرض، جسمانی تھکن، یادداشت کی کمی کا مسئلہ جنم لے سکتا ہے اور جسم لاغر ہوسکتا ہے۔ تاہم اس کی زیادتی کو بھی طبی ماہرین کئی امراض کا سبب بتاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق غذا کے بنیادی اجزا کے استعمال میں توازن قائم رکھنا ضروری ہے۔ اس سلسلے میں ماہرینِ غذائیت سے مشورہ اور متوازن غذا کے بارے میں معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔
      زیادہ پروٹین کی حامل غذائیں گردوں کی بیماریوں، کینسر اور ہڈیوں کے نرم پڑنے کا سبب بن سکتی ہیں۔
      ایک جائزے میں سامنے آیا ہے کہ پروٹین کی افادیت اور اہمیت پر مغربی ملکوں میں آگاہی مہم کا لوگوں نے اتنا اثر لیا کہ چند برسوں کے دوران اس غذائی جزو کی حامل پروڈکٹس کی طلب کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ امریکا میں مختلف کمپنیاں زیادہ پروٹین والی غذائیں یا پروٹین کی حامل غذائی پروڈکٹس تیار کر کے فوڈ سینٹرز اور ہوٹلوں کے کچن کو سپلائی کررہی ہیں۔
      زیادہ مقدار میں پروٹین حاصل کرنے اور اس کے لیے ڈبہ پیک غذائی مصنوعات یا باہر کھانوں پر انحصار کا ایک سبب گھروں میں متوازن خوراک تیار کرنے سے واقف نہ ہونا بھی ہے۔ تیار شدہ غذائی مصنوعات زیادہ مقدار میں پروٹین حاصل کرنے کا آسان ذریعہ ہیں۔ اس رجحان نے ان کمپینوں کے کاروبار کو پھلنے پھولنے کا موقع دیا، جس پر امریکی طبی محققین نے تشویش ظاہر کی ہے۔
      ان کا کہنا ہے کہ انڈہ، گوشت، دودھ، دہی اور ہرے پتوں والی سبزیوں سے حاصل ہونے والا پروٹین قوت مدافعت میں اضافے کا بڑا ذریعہ ہے۔ اس کے علاوہ بھی یہ ہمارے جسمانی نظام کی بے شمار ضروریات پوری کرتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق پروٹین بلڈ پریشر اور ہارمونز کو نارمل طریقے سے اپنا کام انجام دینے میں مدد دیتا ہے۔ غذاؤں اور اس میں شامل اجزا کی اہمیت اور افادیت پر تحقیق کا سلسلہ برسوں سے جاری ہے۔ غذا اور غذائیت کے حوالے سے زیادہ تر ماہرین کی ریسرچ کے نتائج میں پروٹین کو وزن پر کنٹرول رکھنے میں مددگار ثابت کیا گیا ہے۔
      یہ اعضا کو سکڑنے اور پانی جذب کرنے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے۔ پروٹین ہی بالوں، ناخنوں اور جلد کی صحت برقرار رکھنے کا ذریعہ ہے۔
      اس کے علاوہ اسے کئی لحاظ سے جسم کے لیے مفید بتایا گیا ہے، لیکن تیار شدہ پروٹین کے اجزا پر مشتمل غذائوں نے اس کی افادیت اور بعض صورتوں میں نقصان دہ ہونے کی بحث چھیڑ دی ہے۔ طبی سائنس کے مطابق ایسے بالغ افراد جو اپنی غذا میں جانوروں کا گوشت زیادہ شامل رکھتے ہیں، ان میں کم پروٹین پر مشتمل غذا استعمال کرنے والوں کے مقابلے میں سرطان اور ذیابیطس کے خطرات چار گنا زیادہ ہوتے ہیں۔

      Khoobsurat Sharing


    4. #4
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: نیویارک: دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ہ&#

      Quote Originally Posted by UmerAmer View Post
      Nice Sharing
      Thanks for sharing
      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      Khoobsurat Sharing
      پسند اور خوب صورت آراء کا شکریہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •