SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 4 of 4

    Thread: ہیموفیلیا؛ جینیاتی خرابی کے باعث لاحق ہون

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      ہیموفیلیا؛ جینیاتی خرابی کے باعث لاحق ہون


      ہیموفیلیا؛ جینیاتی خرابی کے باعث لاحق ہونے والا مرض

      نرگس ارشد رضا




      ہیموفیلیا ایک موروثی مرض ہے، جس میں خون کے جمنے کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے۔ ایسے مریض کے جسم کے کسی بھی حصّے پر معمولی نوعیت کا زخم بھی لگ جائے تو اس سے دیر تک خون بہتا رہتا ہے۔ میڈیکل سائنس کے مطابق بعض مریضوں جسم کے اندر بھی اچانک ہی خون بہنے لگتا ہے۔
      اس کی مختلف وجوہ ہو سکتی ہیں۔ اندرونی طور پر خون بہنے کے باعث جوڑوں اور اعضا میں شدید درد شروع ہو جاتا ہے اور مریض کو چلنے پھرنے میں دشواری پیش آتی ہے۔ طبی محققین کے مطابق یہ جینیاتی خرابی کے باعث لاحق ہونے والی بیماری ہے۔ والدین سے اولاد کو منتقل ہونے والے اس مرض کی علامات میں جوڑوں کی سوجن، جسم پر نشانات نمودار ہونے کے ساتھ زخم لگنے کی صورت میں دیر تک خون بہتے رہنا شامل ہیں۔ ایک عام مشاہدہ ہے کہ ہمارے جسم کے کسی حصّے پر زخم لگ جائے تو اس سے رسنے والا خون تھوڑی دیر تک نکلنے کے بعد رک جاتا ہے۔
      اگر غور کریں تو معلوم ہو گا کہ زخم کے منہ پر ایک جِھلی سی بن جاتی ہے جسے عام طور پر کلوٹ کہتے ہیں۔ یہ خون کے بہاؤ کو روکتا ہے یا اسے جمنے میں مدد دیتا ہے۔ صحت مند انسان کے خون میں قدرتی طور پر جسم سے اخراج کے دوران جم جانے کی یہ صلاحیت موجود ہوتی ہے، لیکن ہیموفیلیا کے مریضوں کے خون میں یہ صلاحیت نہیں ہوتی۔ خون دراصل سرخ اور سفید خلیات اور پلیٹلیٹس پر مشتمل ہوتا ہے، جن کے ساتھ مل کر جسم میں موجود پروٹین کلوٹنگ کا عمل انجام دیتی ہے، لیکن ہمیوفیلیا کی صورت میں یہ قدرتی نظام ناکارہ ہو جاتا ہے۔
      اس بیماری کی وجہ جین میں ہونے والا نقص ہے۔ ایکس (X) کروموسوم کے نقص سے جنم لینے والا ہیموفیلیا کا مرض زیادہ تر مردوں کو لاحق ہوتا ہے۔ اس بیماری کی دو بڑی اقسام ہیں، جنہیں طبی ماہرین ہیموفیلیا A اور ہیموفیلیا B کے نام سے شناخت کرتے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق اس مرض میں اکثریت ہیموفیلیا A کا شکار ہوتی ہے۔ اس کی دوسری قسم کا شکار ہونے والوں کی تعداد بہت کم ہے۔
      اس مرض سے متعلق آگاہی اور شعور بیدار کرنے کے لیے سرگرم ایک تنظیم کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں ہیموفیلیا کے مریضوں کی تعداد چار لاکھ سے زائد ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بیماری کا شکار ہونے والوں کی اکثریت اپنا مناسب اور باقاعدہ علاج نہیں کرواتی۔ پسماندہ اور علاج معالجے کی سہولیات سے محروم ملکوں میں ہیموفیلیا سے متعلق عدم آگاہی کے علاوہ علاج نہ کروانے کی بڑی وجہ غربت بھی ہے۔
      طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس مرض کی پیچیدگیوں سے بچا جاسکتا ہے۔ ایسے مریضوں کو دانتوں کی صفائی اور شیو کرتے ہوئے خود کو زخم لگنے سے بچانا چاہیے۔ اس کے علاوہ گھر کے کاموں کے علاوہ باہر بھی نارمل انسان کے مقابلے میں چلنے پھرنے، دوڑنے، سڑک پار کرنے اور نوکیلی یا تیز دھار اشیا کے استعمال کے دوران بہت زیادہ احتیاط کرنی چاہیے۔ طبی سائنس اس بیماری اور اس کے علاج کے طریقوں پر تحقیق کررہی ہے۔
      چند ماہ قبل محققین نے اس سلسلے میں جین تھراپی کا کام یاب تجربہ کیا، جس میں چھے مریضوں کے جسم میں مخصوص مواد داخل کیا گیا جس سے ان کی خون کو منجمد کرنے کی صلاحیت بڑھ گئی۔ طبی ماہرین کے مطابق ایک سال تک ان میں خون کے جمنے کی صلاحیت برقرار رہی۔ تاہم خون جمنے کی صلاحیت بڑھانے کے اس طریقے سے دوسری جسمانی پیچیدگیاں بھی پیدا ہوئی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جگر کی سوزش بھی اس چند ضمنی اثرات میں سے ایک ہے۔



      Similar Threads:

      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. #2
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 UmerAmer's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      4,677
      Threads
      407
      Thanks
      124
      Thanked 346 Times in 299 Posts
      Mentioned
      253 Post(s)
      Tagged
      5399 Thread(s)
      Rep Power
      158

      Re: ہیموفیلیا؛ جینیاتی خرابی کے باعث لاحق ہو&a

      Nice Sharing
      Thanks for sharing


    3. #3
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      510

      Re: ہیموفیلیا؛ جینیاتی خرابی کے باعث لاحق ہو&a

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post

      ہیموفیلیا؛ جینیاتی خرابی کے باعث لاحق ہونے والا مرض

      نرگس ارشد رضا




      ہیموفیلیا ایک موروثی مرض ہے، جس میں خون کے جمنے کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے۔ ایسے مریض کے جسم کے کسی بھی حصّے پر معمولی نوعیت کا زخم بھی لگ جائے تو اس سے دیر تک خون بہتا رہتا ہے۔ میڈیکل سائنس کے مطابق بعض مریضوں جسم کے اندر بھی اچانک ہی خون بہنے لگتا ہے۔

      اس کی مختلف وجوہ ہو سکتی ہیں۔ اندرونی طور پر خون بہنے کے باعث جوڑوں اور اعضا میں شدید درد شروع ہو جاتا ہے اور مریض کو چلنے پھرنے میں دشواری پیش آتی ہے۔ طبی محققین کے مطابق یہ جینیاتی خرابی کے باعث لاحق ہونے والی بیماری ہے۔ والدین سے اولاد کو منتقل ہونے والے اس مرض کی علامات میں جوڑوں کی سوجن، جسم پر نشانات نمودار ہونے کے ساتھ زخم لگنے کی صورت میں دیر تک خون بہتے رہنا شامل ہیں۔ ایک عام مشاہدہ ہے کہ ہمارے جسم کے کسی حصّے پر زخم لگ جائے تو اس سے رسنے والا خون تھوڑی دیر تک نکلنے کے بعد رک جاتا ہے۔
      اگر غور کریں تو معلوم ہو گا کہ زخم کے منہ پر ایک جِھلی سی بن جاتی ہے جسے عام طور پر کلوٹ کہتے ہیں۔ یہ خون کے بہاؤ کو روکتا ہے یا اسے جمنے میں مدد دیتا ہے۔ صحت مند انسان کے خون میں قدرتی طور پر جسم سے اخراج کے دوران جم جانے کی یہ صلاحیت موجود ہوتی ہے، لیکن ہیموفیلیا کے مریضوں کے خون میں یہ صلاحیت نہیں ہوتی۔ خون دراصل سرخ اور سفید خلیات اور پلیٹلیٹس پر مشتمل ہوتا ہے، جن کے ساتھ مل کر جسم میں موجود پروٹین کلوٹنگ کا عمل انجام دیتی ہے، لیکن ہمیوفیلیا کی صورت میں یہ قدرتی نظام ناکارہ ہو جاتا ہے۔
      اس بیماری کی وجہ جین میں ہونے والا نقص ہے۔ ایکس (X) کروموسوم کے نقص سے جنم لینے والا ہیموفیلیا کا مرض زیادہ تر مردوں کو لاحق ہوتا ہے۔ اس بیماری کی دو بڑی اقسام ہیں، جنہیں طبی ماہرین ہیموفیلیا A اور ہیموفیلیا B کے نام سے شناخت کرتے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق اس مرض میں اکثریت ہیموفیلیا A کا شکار ہوتی ہے۔ اس کی دوسری قسم کا شکار ہونے والوں کی تعداد بہت کم ہے۔
      اس مرض سے متعلق آگاہی اور شعور بیدار کرنے کے لیے سرگرم ایک تنظیم کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں ہیموفیلیا کے مریضوں کی تعداد چار لاکھ سے زائد ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بیماری کا شکار ہونے والوں کی اکثریت اپنا مناسب اور باقاعدہ علاج نہیں کرواتی۔ پسماندہ اور علاج معالجے کی سہولیات سے محروم ملکوں میں ہیموفیلیا سے متعلق عدم آگاہی کے علاوہ علاج نہ کروانے کی بڑی وجہ غربت بھی ہے۔
      طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس مرض کی پیچیدگیوں سے بچا جاسکتا ہے۔ ایسے مریضوں کو دانتوں کی صفائی اور شیو کرتے ہوئے خود کو زخم لگنے سے بچانا چاہیے۔ اس کے علاوہ گھر کے کاموں کے علاوہ باہر بھی نارمل انسان کے مقابلے میں چلنے پھرنے، دوڑنے، سڑک پار کرنے اور نوکیلی یا تیز دھار اشیا کے استعمال کے دوران بہت زیادہ احتیاط کرنی چاہیے۔ طبی سائنس اس بیماری اور اس کے علاج کے طریقوں پر تحقیق کررہی ہے۔
      چند ماہ قبل محققین نے اس سلسلے میں جین تھراپی کا کام یاب تجربہ کیا، جس میں چھے مریضوں کے جسم میں مخصوص مواد داخل کیا گیا جس سے ان کی خون کو منجمد کرنے کی صلاحیت بڑھ گئی۔ طبی ماہرین کے مطابق ایک سال تک ان میں خون کے جمنے کی صلاحیت برقرار رہی۔ تاہم خون جمنے کی صلاحیت بڑھانے کے اس طریقے سے دوسری جسمانی پیچیدگیاں بھی پیدا ہوئی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جگر کی سوزش بھی اس چند ضمنی اثرات میں سے ایک ہے۔

      Khoobsurat Sharing


    4. #4
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: ہیموفیلیا؛ جینیاتی خرابی کے باعث لاحق ہو&a

      Quote Originally Posted by UmerAmer View Post
      Nice Sharing
      Thanks for sharing
      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      Khoobsurat Sharing
      پسند اور خوب صورت آراء کا شکریہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •