بکرا عید سے پہلے ایک دیہاتی بکرے بیچنے کی غرض سے شہر آیا اور ایک سڑک پر "بکرے فار سیل" کا بورڈ لگا کے بیٹھ آگیا، ایک ٹی وی رپورٹر کی نظر اس پر پڑ گئی اور وہ انٹرویو کرنے یا خبر بنانے کیلئے اس کے پاس آگیا ۔
کتنے کا بیچ رہے ہو ؟
کونسا بکرا؟، کالا یا سفید ؟
سفید
25
ہزار کا
اور کالا؟
وہ بھی 25 ہزار کا
بڑے تگڑے اور صحتمند بکرے ہیں ان کو کیا کھلاتے ہو؟
کس کو ؟ کالے کو یا سفید کو ؟
سفید کو
اس کو گھاس ، چھٹالا اور کیکر کی لونگھ وغیرہ
اور کالے کو؟
اس کو بھی گھاس ، چھٹالا اورر کیکر کی لونگھ وغیرہ
اس پر رپورٹر جھنجھلا گیا اور دیہاتی سے کہنے لگاکہ، یہ کیا کالے اور سفید کی رٹ لگا رکھی ہے ایک ہی ساتھ جواب کیوں نہیں دیتے ۔
دیہاتی نے کہا، کیونکہ سفید بکرا میرا ہے
اور کالا بکرا ؟
وہ بھی میرا ہے ۔
Bookmarks