google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: بیماری مِل گئی!

    Hybrid View

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      بیماری مِل گئی!



      رابعہ الرباء
      جون جوں وہ سب کچھ بتا رہی تھی توں توں میری حیرانی کا عالم بڑھ رہا تھا۔ کیوں کہ جو وہ بتا رہی تھی اور جو میںدیکھ رہی تھی وہ الفاظ متضاد کی طرح تھا۔ مگر میرے لب خاموش تھے۔ جیسے کسی استاد کے رعب کی وجہ سے بچے سہمے ہوتے ہیں یونہی اس کی باتوں سے میں سہمی جا رہی تھی۔وہ بچی جو کاغذات کے مطابق تین ماہ کی تھی۔ دیکھنے میں کسی جن یادیو کی نہیں تو ہاتھی کی تخلیق ضرور لگتی تھی۔ اور تین کے سیدھے ہاتھ ایک صفر کے اضافے سے جو تیس سال بنتے ہیں۔ اُسے تیس سالہ عورت بھی تیس منٹ تک نہیں اٹھا سکتی تھی۔ اس کی آنکھیں اس کے گالوں کے گوشت تلے دبی ہوئی تھیں۔ ہونٹ تک گال ہی گال تھے۔ ناک کا البتہ نشان نظر آتا تھا۔ وہ ہنستی تھی مگر ہونٹوں کو پھیلنے کے لیے جگہ نہیں ملتی تھی اور آنکھیں مزید اندر دھنس جاتی تھیں۔ اس کے چھوٹے چھوٹے ہاتھ کرکٹ کے گیند کی طرح تھے جو شاید کبھی حملہ بھی کریں تو گیند کی طرح کی چوٹ دے کر جائیں گے۔ اس کا سر اتنا بڑا تھا کہ ذہانت کا تاج محل لگتا تھا۔ جس پہ ننھے ننھے بال لہرا رہے تھے۔ وہ ہر کسی کو اپنے سامنے جھکا دینے کی طاقت بھی رکھتی تھی۔ کیوں کہ اس کو پیار کرنے کے لئے ہر کسی کو جھک کر اس کے بستر تک کا سفر کرنا پڑتا تھا۔ اور تو اور اسے گود میں اُٹھانا، ہر کسی کے بس کا کھیل نہیں تھا۔اور جتنے میں میرا ایک کپ چائے کا ختم ہوا اس کے دودھ کے دو فیڈر ختم ہوچکے تھے ۔مگر اس کی ماں تو مجھے کچھ اور ہی بتا رہی تھی۔میں ڈاکٹر تھی مگر اس کا مرض میری سمجھ میں، لفظوں اور باتوں سے تو آ نہیں رہا تھا۔ مجھے دیکھنے میں تو یہ لگا کہ وہ موٹاپے کی مریضہ ہے۔ اسی وجہ سے شاید باقی کے سسٹم گڑبڑ کر رہے ہیں۔مگر میں اس کی کیس ہسٹری جاننا چاہ رہی تھی۔ جب وہ پیدا ہوئی تو نارمل تھی ،بس پھر دنیا کی ہوا لگی اور موٹاپا شروع ہوا اور اسی کے ساتھ موشن بھی۔ یہ دونوں مرض بڑھتے ہی چلے جا رہے تھے۔ میری سمجھ سے باہر تھا کہ اتنے موشن ہونے کے باوجود بچی کی صحت کا راز کیا ہے؟ کیوں کہ اس کی جلد بتا رہی تھی کہ پانی کی کمی بھی نہیں ہے۔ آنکھیں بھی شفاف تھیں۔ بہر حال میری ڈاکٹری فیل ہوتی نظر آ رہی تھی۔میں نے اس کو چیک کیا۔ سب ٹھیک تھا کہیں کوئی گڑبڑ نظر نہیں آتی تھی۔ کوئی ایسا نشان نہیں مل رہا تھا کہ جس سے کسی قسم کے مرض کی تشخیص ہو، پتا چل سکے کہ بچی کو ہوا کیا ہے؟ ایک اور مزے کی بات تھی، وہ یہ کہ وہ عام بچوں کی طرح روتی نہیں تھی۔ بلکہ روتی ہی نہیں تھی۔ بہت سنبھلی سنبھلی بچی تھی۔میں بچی کا معائنہ کرنے میں مصروف تھی کہ اچانک اس کی ماں کچھ کاغذات لیے اندر آئی۔’’ڈاکٹر جی یہ دوائیاں دی تھیں پہلے والے ڈاکٹر صاحب نے‘‘میں نے نسخہ غور سے دیکھا۔ سب ٹھیک تھا۔ دودھ کا ڈبہ جو ڈاکٹر نے لکھ کر دیا تھا میں نے اسے لانے کو کہا۔ وہ لے آئی۔میں نے ڈبے کو دیکھا۔ تاریخیں چیک کیں۔ سب ٹھیک تھا۔ پھر وہ اچانک بولی۔’’باجی جی ہفتے میں یہ دودھ کا ڈبہ ختم کر دیتی ہوں کہ اس کی صحت ٹھیک رہے‘‘ یہ سنتے ہی میں نے سر پکڑ لیا۔ بیماری مل گئی۔۔۔ وہ ڈبہ جو ایک مہینے میں ختم ہونا چاہیے تھا۔ وہ ایک ہفتے میں پی رہی تھی۔ مجھے غصہ آ گیا۔ ’’ او بی بی،یہ انسان کی بچی ہے دیو کی نہیں۔۔‘ ٭…٭…٭




      Similar Threads:

    2. #2
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 UmerAmer's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      4,677
      Threads
      407
      Thanks
      124
      Thanked 346 Times in 299 Posts
      Mentioned
      253 Post(s)
      Tagged
      5399 Thread(s)
      Rep Power
      160

      Re: بیماری مِل گئی!

      Nice Sharing
      ThankS For Sharing


    3. #3
      Respectable www.urdutehzeb.com/public_html KhUsHi's Avatar
      Join Date
      Sep 2014
      Posts
      6,467
      Threads
      1838
      Thanks
      273
      Thanked 586 Times in 427 Posts
      Mentioned
      233 Post(s)
      Tagged
      4861 Thread(s)
      Rep Power
      199

      Re: بیماری مِل گئی!

      Thanks for great sharing






      اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
      پڑھنے میں سیکنڈ
      سوچنے میں منٹ
      سمجھنے میں دِن
      مگر

      ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے





    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •