Similar Threads: برقع اُٹھا تھا رُخ سے مرے بد گمان کا کیا ہے خوں مرا پامال یہ سرخی نہ چھُوٹے گی چاروں کھونٹ مُرلیا باجے، دھن موہن متواری جاتا ہوں جدھر، سب کی اُٹھے ہے اُدھر انگشت اشک اپنی آنکھوں سے خُود بھی ہم چھُپائیں گے
Moona (03-06-2016)
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
View Tag Cloud
Forum Rules
Bookmarks