Similar Threads: ہم اور تیری گلی سے سفر دروغ دروغ مغاں مجھ مست بن پھر خندۂ ساغر نہ ہووے گا آج یوں موج در موج غم تھم گیا اس طرح غم زدوں کو مانندِ گل ہیں میرے جگر میں چراغِ داغ ان کے بغیر ہم جو گلستاں میں آ گئے
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
View Tag Cloud
Forum Rules
Bookmarks