کسی کی آنکھ میں سمائی ظلمت شب
کسی کی آنکھ میں تسکین کا جادو
گلیوں کے ہونٹوں پر سجی عید مبارک
...........
شب ہجر ہم سفر ہوئے
تری آنکھوں کے مست پیالے
پیاس میں ڈوبے بادلوں کے
...........
بھوک جب بھی ستاتی ہے
دریچے اخلاص کے سب
بہرے ہو جاتے ہیں
............
شام کے ہاتھوں میں پتھر
صبح کی آنکھ میں خنجر
بچہ مرا پوچھے ہے آج کا موسم
...............
مچھرے کی پلکوں پر شبنم
تڑپ بےآب ماہی کی
یا یہ جلتی آنکھوں کا دھواں
..........
1995
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out


Reply With Quote
Bookmarks