آج لکھنے کے لئے میرے پاس نہ تو پہلے سے کوئی عنوان ہے، نہ ہی باقاعدہ کوئی سوچ. کچھ باتیں کہنے کے لئے انسان کو کسی کردار کا، یا کسی کہانی کی ضرورت نہیں بھی ہوتی. صرف احساسات کا ہونا ہی کافی ہوتا ہے. انسان احساسات ، محسوسات رکھ رکھاؤ ، اور تعلقات کو صرف محسوس کر سکتا ہے. انھیں الفاظ میں، یا کرداروں میں ڈھال نہیں سکتا. میری یہ تحریر بھی ایسی ہی ایک تحریر ہے.
زندگی میں بہت سے لوگ ملتے ہیں. بچھڑتے، لوگوں کا ملنا بچھڑنا ،،اسلئے ہوتا ہے ،کیوں کے یا تو وہ اپنے ہوتے ہیں، یا اپنے ہو کر پرائے ہو جاتے ہیں. مگر کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں. جو نہ اپنے ہوتے ہیں، نہ پرائے ہوتے ہیں، نہ ہی اپنے ہو کر پرائے ہوئے ہوتے ہیں. بس ان لوگوں کی موجودگی ہمیں کبھی ان سے ایک لگاؤ پیدا کر دیتی ہے،یہ بھی ضروری نہیں کے وہ انسان جنس مخالف سے تعلق رکھتا ہو، پھر بھی ہمیں ان لوگوں میں اپنا پن لگتا ہے. مگر ان لوگوں کو ہماری اس کیفیت کا نہ تو احساس ہوتا ہے، نہ ہی ہمارا ہونا یا نہ ہونا ان کے لئے کوئی معنی رکھتا ہے..قصور انکا بھی نہیں ہے. کیوں کہ ایسے لوگ تو اپنی طرف سے ہمارے ساتھ تعلقات میں بے نیاز ہوتے ہیں.
ہم انکے قریب ہوتے جاتے ہیں، اور اس ہی قربت میں ، ہم انکے اور اپنے بیچ کا جو انجانا پن ہوتا ہے، اسے بھول جاتے ہیں. وہ انسان ہمارے لئے ویسے تو کچھ بھی نہیں ہوتا. مگر پھر بھی اسکی موجودگی ہمارے لئے ، ایک اچھے سے احساس کی وجہ ہوتی ہے. ایسے لوگوں کی ہم اپنے دل کے گہرایوں سے قدر بھی کرتے ہیں، اور عزت بھی. کیوں کے وہ یقینن ہمارے لئے قیمتی ہوتے ہیں.
ایسے لوگوں کے ہم ذاتی طور پر اتنے قریب ہو جاتے ہیں، کہ ایسا لگنے لگتا ہے، جیسے ہم انھیں تنگ کر سکتے ہیں، ان سے لڑ جھگڑ سکتے ہیں، ان سے گلا شکوہ کر سکتے ہیں. اسی سوچ میں، اکثر ہم یہ احساس کیئے بغیر ، کہ انکے لئے تو ہم انجان ہیں، ان سے بے تکلف ہونے کی غلطی کر گزرتے ہیں، جواباً ہمیں انکی سرد مہری کا سامنا کرنا پڑتا ہے. جو ہمارے لئے بے حد تکلیف دہ احساس ہوتا ہے. اس کی مثال بلکل ایسے ہیں، جیسے ہم کسی ٹیلیویزن پر اپنے کسی من پسند کردار کو دیکھ رہے ہوتے ہیں. اس کا ہنسنا بولنا ، چلنا پھرنا غصہ ، خوشی سب ہمارے لئے مانوس سا ہوتا ہے. مگر وہ ہمارے چہرے تک سے واقف نہیں ہوتا. اور جب کبھی ، ہمارا اس سے سامنہ ہوتا ہے، تو ہم اس سے ویسے ہی بے تکلف ہو کر بات کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جیسے ہم نے اسے اپنے دل میں مقام دیا ہوتا ہے. مگر چونکہ وہ ہماری صورت سے نہ واقف ہوتا ہے. وہ ہماری محبت کا جواب سرد مہری سے دیتا ہے. بلکہ ہم اس سے بے تکلف ہوں تو اکثر ہمارے ساتھ ڈانت ڈپٹ اور بد اخلاقی کا مظاہرہ بھی کرتا ہے. جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے. کہ ہمارا دل ایک عجیب سے درد کا شکار ہو جاتا ہے. مگر ہمارا یہ درد، یہ کیفیت اس کردار کے لئے بلکل بے معنی ہوتی ہے، کیوں کے ہم اسکے لئے کچھ بھی تو نہیں ہوتے....
ایسے درد کا کوئی کیسے مداوا کرے. کرے تو کیا کرے.
Similar Threads:
thank you..
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks