Originally Posted by UmerAmer عادت ہی بنا لی ہے اس شہر کے لوگوں نے انداز بدل لینا, آواز بدل لینا دنیا کی محبت میں اطوار بدل لینا موسم جو نیا آئے رفتار بدل لینا اغیار وہی رکھنا, احباب بدل لینا عادت ہی بنا لی ہے اس شہر کے لوگوں نے رستے میں اگر ملنا نظروں کو جھکا لینا آواز اگر دے دو, کترا کے گزر جانا ہر اک سے جدا رہنا, ہر اک سے خفا رہنا ہر اک کا گلہ کرنا جاتے ہوئے راہی کو منزل کا پتہ دے کر رستے میں رُلا دینا عادت ہی بنا لی ہے اس شہر کے لوگوں نے۔۔۔۔!۔ Nice Sharing..... Thanks
Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks