اتنی خوبصورت شیئرنگ پر آپکا شکریہ
ہمارے لیے اسلام کی عزت کافی ہے .(نَحْنُ قَوْمُٗ اَعَزَّ ناَ اللّٰہُ بِاْلِا سْلَامِ
مذکورہ عنوان میں جو جملہ ذکر کیا گیا ہے اس کا ترجمہ یہ ہے کہ ہم ایسے لوگ ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے اسلام سے عزت دی ہے یہ جملہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا وہ مشہور جملہ ہے جو آپ نے بیت المقدس کے سفر میں اس وقت ارشاد فرمایا تھا جب کہ آپ کے استقبال کے لیے آنے والے صحابہ کرام رضی اللہ عنہما نے آپ کو انتہائی معمولی لباس پہننے اور نہایت معمولی سواری پر سوار دیکھ کر ترکی گھوڑا اور عمدہ و قیمتی لباس پیش کیا تھا، آپ نے یہ جملہ ارشاد فرمایا: نَحْنُ قَوْمُٗ اَعَزَّنَا اللّٰہُ بِالْاِ سْلاَمِ ہم ایسے لوگ ہیں جنہیں خدا نے اسلام سے عزّت بخشی ہے، اور لباسِ فاخرہ زیبِ تن فرمانے سے انکار کر دیا، اور اسی لباس میں بیتُ المقدس داخل ہوئے۔
فاروق اعظم رضی اللہ عنہ جس رنگ میں رنگے ہوئے تھے اور جس سادگی و فروتنی کو آپ نے اختیار کیا تھا عام صحابۂ کرام رضی اللہ عنہما کا حال بھی وہی تھا، جس کا ظہور موقع بموقع ہوتا رہتا تھا، تاریخ میں یہ بات محفوظ ہے کہ جنگِ قادسیہ کے موقع پر جب رستم نے حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے مطالبہ کیا کہ کچھ لوگ گفتگو کرنے کے لیے ہمارے پاس بھیج دیں تو آپ نے حضرت ربعی بن عامر رضی اللہ عنہ کو بھیجا، آپ جب رستم کے دربار میں گئے تو آپ کے پھٹے پرانے کپڑے تھے اور تلوار کی میان پر چیتھڑے لپٹے ہوئے تھے، مگر جب آپ نے پر مغز اور مدلل گفتگو کی تو رستم اس سے مرعوب ہوا اور تمام افسروں کو تنہائی میں بلا کر جنت سے باہر رہنے اور اسلام قبول کر لینے کو کہا، افسروں نے حضرت ربعی بن عامر رضی اللہ عنہ کے کپڑوں پر طعن کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایسے شخص کے دین کی طرف کبھی راغب نہیں ہوں گے، رستم نے کہا تمہاری عقلوں پر افسوس ہے اس کے کپڑوں کو دیکھتے ہوئے ذاتی اخلاق،جرأت و متانت اور گفتگو اور رائے کو نہیں دیکھتے، عرب اپنے برگزیدہ اوصاف کی حفاظت کرتے ہیں، تمہاری طرح کپڑوں کی زیبِ و زینت کے در پے نہیں ہوتے
Similar Threads:
اتنی خوبصورت شیئرنگ پر آپکا شکریہ
JazakAllah
Subhan Allah
jazak Allah Khair
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks