Nice Sharing
Thanks For Sharing
جس ملک میں پاکستان جیسا میڈیا ہو اس ملک کو بیرونی دفاع سے زیادہ اندرونی دفاع پر رقم خرچ کرنا چاہیئے .
پاکستانی میڈیا اب ایک ایسے ولن کی شکل اختیار کر چکا ہے کہ جس بات پر یہ زیادہ زور دے رہا ہوتا ہے پاکستانیوں کی اکثریت اسے مشکوک سمجھنے لگتی ہے .. یہ ٹھیک ایسا ہی ہے جیسے " اس نے کہا میں نے یقین کرلیا . پھر اس نے کہا میں نے مان لیا ، اس نے پھر کہا مجھے شک ہونے لگا ، اس نے پھر کہا تو مجھے یقین ہوگیا یہ جھوٹ بول رہا ہے .چلیں میں آپکو اسکے جھوٹ کی کچھ مثالیں دیتا ہوں .کتے کا گوشت !پچھلے دنوں کتے کی گوشت والی خبر میڈیا میں خوب چلی جسکی وجہ سے سوشل میڈیا پر لکھنے والوں نے بھی پاکستانی قوم کی بے حسی اور خود پر عذاب کی وجوہات اس طرح کے واقعیات کو قرار دیا . اور تو اور کچھ دیسی لبرلز نے تو پاکستان کے نام کے ساتھ لگے " اسلامی" کو طنز کا نشانہ بنانا شروع کردیا .
کچھ دنوں پہلے معلوم ہوا کہ وہ خبر خود سے گھڑی گئی تھی پروگرام کی رٹنگ بڑھانے کے لئے . جو دو لوگ کتے کو کاٹتے ہوئے دکھائے گئے تھے وہ دونوں ہیروئنچی تھے اور باقاعدہ پیسے دے کر پروگرام کے پروڈیوسر اور میزبان نے انہیں اس کام کے لئے راضی کیا تھا . فلوقت پروگرام کا ایک پروڈیوسر پولیس کی تحویل میں ہے .شفقت حسین کی پھانسی !اب اسے ہمارے سیاستدانوں کی نا اہلی کم عقلی یا بےوقوفی کہیں یا کچھ بھی کہ میڈیا کی خبروں پر پھانسیاں ملتوی ہونے لگی . ایک تیئس 23 سالہ شخص کو غیر ملکی پیسوں پر دم ہلانے والی این جی اوز نے زبردستی تیرہ سال کا ظاہر کیا ، اور میڈیا نے اتنا ہوا بنا دیا کہ جاہل حکمرانوں کو یہ تک دیکھنے کی توفیق نہ ہوئی کہ جیل منتقل کرتے وقت ملزم کا فوٹو لیا جاتا ہے ہر زاویے سے ، کم سے کم وہ ہی دیکھ لے کہ آیا وہ " معجزاتی " طور پر تیرا سال کی عمر میں داڑھی مونچھ والا ہوگیا تھا یا میڈیا نے آنکھ پر پٹی باندھ کر جو منوانا تھا منوا لیا . خیر تھوک کر چاٹنے کا عادی میڈیا اور ہمارے حکمران اب کھمبا نوچ رہے ہیں کیوں کہ یہ ثابت ہوگیا ہے کہ جب اس نے قتل کیا یا جب جیل گیا تب وہ ہٹا کٹا جواں تھا .امن کی آشا !یہ سب سے بڑے ڈراموں میں سے ایک تھا . اس پوری کمپین میں بس یہی بتایا گیا کہ ایک بھارت ہی ہمارا دوست ہے دنیا میں . اور وہ جو بھارتی سرحد پر فائرنگ کرتے ہیں ، پاکستان میں تخریب کاری کرنے والوں کو مالی تعاون فراہم کرتے ہیں ، پاکستان میں اس طرح کے واقعیات کرواتے ہیں کہ کھیلوں کے عالمی دروازے بند ہوجاتے ہیں ، اور غریب ماچھیوں ( مچھیرے ) کو پاکستانی سمندری حدود سے اٹھا کر بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہیں کہ اگر وہاں سے آزاد ہو بھی جائیں تو ذہنی توازن کھو بیٹھتے ہیں یہ سب تو بھارت کا اندرونی پیار ہے . اب پیار سے بھی تو بندہ نہیں مار سکتا کیا کسی کو ؟کشمیر سنگھ کی پھانسی !بھارتی جاسوس جو پاکستان میں مختلف دھماکے کرانے میں ملوث تھا اسے رہائی دلوانے کے لئے ایک میڈیا گروپ نے شہرت کے بھوکے انصار برنی کو بہت بری طرح استعمال کیا . اور بتایا گیا کہ یہ اپنی سزا پوری کر چکا ہے اور اس نے تو آج تک نہیں مانا کہ یہ جاسوس ہے ، غلط فہمی کا نتیجہ تھا وغیرہ وغیرہ .. اور جیسے ہی وہ کشمیر سنگھ رہا ہو کر بھرتی سرحد میں پہنچا اس نے سینہ چوڑا کر کے چیخنا شروع کردیا ہاں میں انڈین جاسوس ہوں اور میں نے فلانا فلانا مشن پاکستان میں کیا ..
اس میڈیا نے تو سربجیت سنگھ کو بھی آزاد کروا دینا تھا وہ تو جیل میں کچھ قیدیوں کا ماتھا ٹھنکا تو انھوں نے جیل میں ہی اسکی آتمہ کو شانتی پہنچا دی ورنہ یہ بوسیدہ نظام اسے میڈیا نامی گندی طوائف کے اکسانے پر اسے بھی " امن کی آشا" کے صدقے رہا کروا دیتا .یمن جنگ !یہ تو ابھی حلیہ دنوں کی بات ہے کہ کس قدر بری طرح سے حقائق کو مسخ کر کے اسے شیعہ سنی جنگ ثابت کیا گیا . حالانکہ اس کا دور دور تک شیعہ سنی سے کوئی تعلق نہیں . پر ہاں ایک فریق سے ایران کے مفاد ضرور وابستہ ہیں اور دوسرے سے سعودیہ کے . ٹالک شوز میں شیعہ اور سنی علماء کو آمنے سامنے بیٹھا کر پاکستان کو انارکی کی جانب دھکیلنے کی پوری پوری کوشش کی گئی .یہ تو وہ چیدہ چیدہ نکات ہیں جو میں نے بیان کردیے جن سے عام قاری بھی واقف ہوگا اسکے علاوہ ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ ، وکی لیکس کے انکشافات ، دبئی میں ہونے والی میڈیا ہاؤس میٹنگ ، اور ایسے ان گنت واقعیات ہیں جو مورخ کہیں نہ کہیں ضرور بیان کرے گا کہ جب پاکستانی قوم بیرونی اور اندرونی دشمنوں سے نبزد آزما تھی ٹھیک اسی وقت میڈیا نامی ناسور بھی اسکی جڑیں کھوکھلی کرنے میں مصروف تھا ،
آخر میں یہ بات یاد رکھیئے گا ضروری نہیں کہ ہر آنکھوں دیکھا کانوں سنا اور زبان سے کہا گیا سچ ہو ، نظر بندی یا دھوکہ اسی کو تو کہتے ہیں کہ جب سب نظر آرہا بھی ہو پر حقیقت میں وہ موجود بھی نہ ہو ..ملک جہانگیر اقبال
Similar Threads:
Nice Sharing
Thanks For Sharing
Thanks for nice sharing
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks