SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 5 of 5

    Thread: " اسلام اور بیٹی"

    1. #1
      ...."I don't need your attitude. I've my own"..... www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html Arosa Hya's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Location
      Peace
      Posts
      5,286
      Threads
      972
      Thanks
      973
      Thanked 827 Times in 507 Posts
      Mentioned
      518 Post(s)
      Tagged
      6978 Thread(s)
      Rep Power
      242

      " اسلام اور بیٹی"


      سائنسی ریسرچ سے یہ بات ثابت ھوئی ھے کہ
      " لڑکیاں اپنے باپ سے محبت کو سننا اور محسوس کرنا چاھتی ھیں ، لڑکیاں باپ کی محبت کی توثیق چاھتی ھیں ، اس توثیق کی کمی کو ماں پورا نہیں کر سکتی ."
      " ماں بچی کو تحفظ دیتی ھے ، باپ انکو خود اعتمادی دیتا ھے .
      اگر اس تعلق کو دیکھنا ھو تو آئیے محسن انسانیت حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنی بیٹی سے مثالی محبت پر نظر ڈالتے ھیں ۔
      حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیٹی کو اتنی عزت دیتے کہ جب فاطمۃ الزھراء رضی اللہ عنھا چل کر آتیں تو اللہ کے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم اٹھ کر کھڑے ھو جاتے اور انکو بوسا دیتے اور مرحبا کہہ کر استقبال فرماتے تھے ۔
      ( سیر اعلام النبلاء 127/2)
      ایک مرتبہ سیدہ فاطمۃ الزھراء رضی اللہ عنھا نے روٹی بنائی ، جب روٹی کھانے لگیں تو دل میں خیال آیا کہ پتہ نہیں میرے والد گرامی نے بھی کچھ کھایا ھے یا نہیں ، سیدہ فاطمۃ الزھراء رضی اللہ عنھا نے روٹی کے دو ٹکڑے کئے ، آدھا خود کھایا اور آدھا حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے کر حاضر ھوئیں ، حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے استقبال فرمایا اور پوچھا کہ کیسے آنا ھوا ؟ عرض کیا کہ ابا حضور ! میں روٹی کھانے لگی تو خیال آیا کہ پتہ نہیں آپ نے کچھ تناول فرمایا ھے یا نہیں
      ، آپ کے لئے آدھی روٹی لیکر حاضر ھوئی ھوں.
      حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے روٹی کا ٹکڑا منہ میں ڈالا اور فرمایا : آج تیسرا دن ھے تیرے والد کے منہ میں روٹی کا کوئی ٹکڑا نہیں گیا.
      ( طبقات ابن سعد 400/1 ، سبل الہدی والرشاد 94/7 )
      ایک مرتبہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم بہت بھوک محسوس فرما رھے تھے ، آپ حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کے گھر تشریف لے گئے ، انہوں نے بکری ذبح کر کے گوشت پکایا اور حاضر خدمت کیا ، حضور اقدس صلی اللہ علیہ نے بکری کی ران سے گوشت کاٹا اور حضرت ابو ایوب انصاری سے فرمایا : مجھے نہیں معلوم کہ میری بیٹی نے کچھ کھایا ھے یا نہیں ، یہ گوشت میری طرف سے میری بیٹی کو پہنچا دیں
      ( سبل الہدی والرشاد 103/7 )
      اسلام نے بیٹی کو معاشرے میں جو حقوق اور مقام دیا ھے وہ صرف اسلام ھی کا خاصہ ھے
      بیٹی کو بوجھ سمجھنا، اسکے حقوق پر ڈاکے ڈالنا، اسکو وراثت سے محروم کرنا اور اسکے اعتماد کو ٹھیس پہنچانا ھر گز اسلامی معاشرے کی عکاسی نہیں کرتا ۔
      افسوس کہ ھم نے اپنے مثالی معاشرے کو بھلا دیا اور مغرب زدہ پھیکے اور بے رونق معاشرے کے گرویدہ ھوگئے جو مادی ترقی کے باوجود حقیقی محبت اور حسن معاشرت کی ناگزیر نعمت سے محروم ھے .



      Similar Threads:

    2. #2
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: " اسلام اور بیٹی"

      Quote Originally Posted by Arosa Hya View Post

      سائنسی ریسرچ سے یہ بات ثابت ھوئی ھے کہ
      " لڑکیاں اپنے باپ سے محبت کو سننا اور محسوس کرنا چاھتی ھیں ، لڑکیاں باپ کی محبت کی توثیق چاھتی ھیں ، اس توثیق کی کمی کو ماں پورا نہیں کر سکتی ."
      " ماں بچی کو تحفظ دیتی ھے ، باپ انکو خود اعتمادی دیتا ھے .
      اگر اس تعلق کو دیکھنا ھو تو آئیے محسن انسانیت حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنی بیٹی سے مثالی محبت پر نظر ڈالتے ھیں ۔
      حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیٹی کو اتنی عزت دیتے کہ جب فاطمۃ الزھراء رضی اللہ عنھا چل کر آتیں تو اللہ کے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم اٹھ کر کھڑے ھو جاتے اور انکو بوسا دیتے اور مرحبا کہہ کر استقبال فرماتے تھے ۔
      ( سیر اعلام النبلاء 127/2)
      ایک مرتبہ سیدہ فاطمۃ الزھراء رضی اللہ عنھا نے روٹی بنائی ، جب روٹی کھانے لگیں تو دل میں خیال آیا کہ پتہ نہیں میرے والد گرامی نے بھی کچھ کھایا ھے یا نہیں ، سیدہ فاطمۃ الزھراء رضی اللہ عنھا نے روٹی کے دو ٹکڑے کئے ، آدھا خود کھایا اور آدھا حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے کر حاضر ھوئیں ، حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے استقبال فرمایا اور پوچھا کہ کیسے آنا ھوا ؟ عرض کیا کہ ابا حضور ! میں روٹی کھانے لگی تو خیال آیا کہ پتہ نہیں آپ نے کچھ تناول فرمایا ھے یا نہیں
      ، آپ کے لئے آدھی روٹی لیکر حاضر ھوئی ھوں.
      حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے روٹی کا ٹکڑا منہ میں ڈالا اور فرمایا : آج تیسرا دن ھے تیرے والد کے منہ میں روٹی کا کوئی ٹکڑا نہیں گیا.
      ( طبقات ابن سعد 400/1 ، سبل الہدی والرشاد 94/7 )
      ایک مرتبہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم بہت بھوک محسوس فرما رھے تھے ، آپ حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کے گھر تشریف لے گئے ، انہوں نے بکری ذبح کر کے گوشت پکایا اور حاضر خدمت کیا ، حضور اقدس صلی اللہ علیہ نے بکری کی ران سے گوشت کاٹا اور حضرت ابو ایوب انصاری سے فرمایا : مجھے نہیں معلوم کہ میری بیٹی نے کچھ کھایا ھے یا نہیں ، یہ گوشت میری طرف سے میری بیٹی کو پہنچا دیں
      ( سبل الہدی والرشاد 103/7 )
      اسلام نے بیٹی کو معاشرے میں جو حقوق اور مقام دیا ھے وہ صرف اسلام ھی کا خاصہ ھے
      بیٹی کو بوجھ سمجھنا، اسکے حقوق پر ڈاکے ڈالنا، اسکو وراثت سے محروم کرنا اور اسکے اعتماد کو ٹھیس پہنچانا ھر گز اسلامی معاشرے کی عکاسی نہیں کرتا ۔
      افسوس کہ ھم نے اپنے مثالی معاشرے کو بھلا دیا اور مغرب زدہ پھیکے اور بے رونق معاشرے کے گرویدہ ھوگئے جو مادی ترقی کے باوجود حقیقی محبت اور حسن معاشرت کی ناگزیر نعمت سے محروم ھے .


      سبحان اللہ
      جزاک اللہ خیراً کثیرا




    3. #3
      Respectable www.urdutehzeb.com/public_html KhUsHi's Avatar
      Join Date
      Sep 2014
      Posts
      6,467
      Threads
      1838
      Thanks
      273
      Thanked 587 Times in 428 Posts
      Mentioned
      233 Post(s)
      Tagged
      4861 Thread(s)
      Rep Power
      198

      Re: " اسلام اور بیٹی"

      JazakAllah






      اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
      پڑھنے میں سیکنڈ
      سوچنے میں منٹ
      سمجھنے میں دِن
      مگر

      ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے





    4. #4
      ...."I don't need your attitude. I've my own"..... www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html Arosa Hya's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Location
      Peace
      Posts
      5,286
      Threads
      972
      Thanks
      973
      Thanked 827 Times in 507 Posts
      Mentioned
      518 Post(s)
      Tagged
      6978 Thread(s)
      Rep Power
      242

      Re: " اسلام اور بیٹی"

      thanks to read


    5. #5
      Unregistered
      Guest Unregistered's Avatar

      Re: " اسلام اور بیٹی"

      Quote Originally Posted by Arosa Hya View Post

      سائنسی ریسرچ سے یہ بات ثابت ھوئی ھے کہ
      " لڑکیاں اپنے باپ سے محبت کو سننا اور محسوس کرنا چاھتی ھیں ، لڑکیاں باپ کی محبت کی توثیق چاھتی ھیں ، اس توثیق کی کمی کو ماں پورا نہیں کر سکتی ."
      " ماں بچی کو تحفظ دیتی ھے ، باپ انکو خود اعتمادی دیتا ھے .
      اگر اس تعلق کو دیکھنا ھو تو آئیے محسن انسانیت حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنی بیٹی سے مثالی محبت پر نظر ڈالتے ھیں ۔
      حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیٹی کو اتنی عزت دیتے کہ جب فاطمۃ الزھراء رضی اللہ عنھا چل کر آتیں تو اللہ کے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم اٹھ کر کھڑے ھو جاتے اور انکو بوسا دیتے اور مرحبا کہہ کر استقبال فرماتے تھے ۔
      ( سیر اعلام النبلاء 127/2)
      ایک مرتبہ سیدہ فاطمۃ الزھراء رضی اللہ عنھا نے روٹی بنائی ، جب روٹی کھانے لگیں تو دل میں خیال آیا کہ پتہ نہیں میرے والد گرامی نے بھی کچھ کھایا ھے یا نہیں ، سیدہ فاطمۃ الزھراء رضی اللہ عنھا نے روٹی کے دو ٹکڑے کئے ، آدھا خود کھایا اور آدھا حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے کر حاضر ھوئیں ، حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے استقبال فرمایا اور پوچھا کہ کیسے آنا ھوا ؟ عرض کیا کہ ابا حضور ! میں روٹی کھانے لگی تو خیال آیا کہ پتہ نہیں آپ نے کچھ تناول فرمایا ھے یا نہیں
      ، آپ کے لئے آدھی روٹی لیکر حاضر ھوئی ھوں.
      حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے روٹی کا ٹکڑا منہ میں ڈالا اور فرمایا : آج تیسرا دن ھے تیرے والد کے منہ میں روٹی کا کوئی ٹکڑا نہیں گیا.
      ( طبقات ابن سعد 400/1 ، سبل الہدی والرشاد 94/7 )
      ایک مرتبہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم بہت بھوک محسوس فرما رھے تھے ، آپ حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کے گھر تشریف لے گئے ، انہوں نے بکری ذبح کر کے گوشت پکایا اور حاضر خدمت کیا ، حضور اقدس صلی اللہ علیہ نے بکری کی ران سے گوشت کاٹا اور حضرت ابو ایوب انصاری سے فرمایا : مجھے نہیں معلوم کہ میری بیٹی نے کچھ کھایا ھے یا نہیں ، یہ گوشت میری طرف سے میری بیٹی کو پہنچا دیں
      ( سبل الہدی والرشاد 103/7 )
      اسلام نے بیٹی کو معاشرے میں جو حقوق اور مقام دیا ھے وہ صرف اسلام ھی کا خاصہ ھے
      بیٹی کو بوجھ سمجھنا، اسکے حقوق پر ڈاکے ڈالنا، اسکو وراثت سے محروم کرنا اور اسکے اعتماد کو ٹھیس پہنچانا ھر گز اسلامی معاشرے کی عکاسی نہیں کرتا ۔
      افسوس کہ ھم نے اپنے مثالی معاشرے کو بھلا دیا اور مغرب زدہ پھیکے اور بے رونق معاشرے کے گرویدہ ھوگئے جو مادی ترقی کے باوجود حقیقی محبت اور حسن معاشرت کی ناگزیر نعمت سے محروم ھے .

      bohot pyari sharing hai. dil khush hua parh kar.


    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •