SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 5 of 5

    Thread: ھاں اب فصل پک چکی ھے اب اس کا کاٹنا ضروری ھے

    1. #1
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 zafar's Avatar
      Join Date
      Mar 2015
      Posts
      66
      Threads
      24
      Thanks
      0
      Thanked 0 Times in 0 Posts
      Mentioned
      7 Post(s)
      Tagged
      982 Thread(s)
      Rep Power
      19

      ھاں اب فصل پک چکی ھے اب اس کا کاٹنا ضروری ھے

      اب فصل پک چکی ھے اب اس کا کاٹنا ضروری ھے

      آوے کاآوآ ھی بگڑاھواھے پاکستان میں کرپشن ھر ادارہ ھر محکمہ میں ز ھر کی طرح سرایت کر چکا ھے ۔ اوپر سے لے کر نیچے تک سب حرام کی کمائی کواپنا پیدائیشی حق سمجھتے ھیں ، یہ الزام نھیں ، بچہ بچہ اس حقیقت سے واقف اور آگاہ ھے۔اب وقت آگیا ھےکہ اس نظام کی بساط لپیٹ دی جائے۔ یا اسکی خامیوں کی اصلاح کی جائے۔ نظام میں اتنی خرابی نھین جتنی اس نظام کو چلانے والوں کی نیت میں خرابی ھےجمہوریت ایک اچھا نظام ھے جس میں عوام کو حکومت میں شراکت کا احساس ھوتا ھے مگرپاکستان میں آمریت و جمہوریت دونوں فیل ھو چکے ھیں ۔ جمہوریت کے لئے اک جمہوری مزاج کا ھونا ضروری ھے ۔ پاکستان میں جمہوریت کے چپمئین خود اپنی پارٹی میں جمہوریت برداشت نہیں کر سکتے تو وہ ملک میں کس طرح جمہوریت کا صیح معنوں میں نفاذ کرسکتے ھیں ۔ قوم نے فوجی حکمرانوں کو بھی خوش آمید کہا اس أمید پر کہ پاکستان کے مسائل حل ھوجائیں گے مگر وہ بھی ھماری بدقسمتی سےایک دو سال بعد ان پرانے اور گھاگ سیاستانوں کے مرھونِ منت ھوجاتے ھیں ۔ اپنا ایجنڈا بھول کر این آر او جیسے تحفے سیاستدانوں کی خدمت میں پیش کرنے کے لئے مجبور ھو جاتے ھیں ۔ افواج پاکستان ھر آڑے اور مشکل وقت میں عوام کی مدد میں پیش پیش رھتی ھے جس کے لئے عوام بلاشبہ افواج پاکستان سے محبت کرتی ھے ۔ مگر فوجی حکمرانوں نے قوم کو مایوسی کے سوا کچھ نہ دیا


      ۔ قائد اعظم (رح) کی رحلت کے بعد کوئی بھی ایسا رھنما پاکستان کو نصیب نہ ھو سکا جو اپنی ذات کے خول سے باھر نکل سکاھو۔جو بھی اقتدار میں آیا ، وہ عوام کی خدمت کی بجائے اقربا پروری اور اپنی خدمت کرتارھا۔ قوم رھزنوں کو رھبر سمجھتی رھی اور یہ لٹیرے قوم کو قدم قدم پر دھوکہ دیتے رھے ۔
      اس وقت پاکستان لا قانونیت طبقاتی ولسانی کشمکش اور اقرباء پروری جیسے لاعلاج مرض کا شکار ھو چُکا ھے ۔ مذھب کے نام پر قتل و غارت عام چکی ھے شناختی کارڈ دیکھ کر چن چن کر دوسرے فرقہ کے ماننے والوں کو گولی کا نشانہ بنانا ، مسجدوں امام بارگاھوں میں نماز ادا کرنےوالوں کو خون میں نہلا دینا روزمرہ کا معول بن چکا ھے
      سانحہ بلدیہ ٹاؤن اور۱۲ مئی جیسےنہ جانے کتنے المیے قوم کے نصیب میں اور لکھے ھیں حقائق سے آھستہ آھستہ پردہ أٹھتا جا رھا ھے۔ ۲۵۹ انسانوں کو زندہ جلادیا گیا اس سے بڑا ظلم اور دھشت گردی اور کیا ھوگی اور سیاسی مصلحتوں کے ھاتوں یرغمال ھماری حکومت اس کی مذمت تک کرنے کی روادار نہیں ۔ قدرت امتحان لے رھی ھے حکومت کے ساتھ ساتھ ھم سب کا ۔ اب بھی اگر ھم نے دوست دشمن کی پہچان نہ کی اور حکومت نے انصاف نہ کیا تو کچھ باقی نہ بچ سکے گا اور ھم دوسروں کے لئے نشانِ عبرت بن جائیں گے۔ انصاف ناپید ھوچکا لوگ بھوک سے نڈھال بچوں کواپنےھاتھوں سے مار کر خودکشی کرلیتے ھیں۔ عوام کا کوئی پُرسانِ حال نہیں یوں لگتا ھے جیسے پاکستان جاگیرداروں وڈیروں لٹیروں اور کُرپٹ سیاستدانوں کے لئے معرض وجود میں آیا تھا۔ عوام کو توخواری بھوک زلالت اور رزالت کے سوا کچھ نہ ملا اور یہی نظام چلتا رھا تو مستقبل میں بھی بہتری کی کوئی أمید نظر آتی ھے نہ ھی کوئی روشنی کی کرن دکھائی دیتی ھے ۔ عام آدمی کی زندگی میں مایوسی کے سوا کچھ دکھائی نہیں دے رھا ۔ اب عام آدمی کے صبر کی انتہا ھو چُکی ھے وہ قوتِ برداشت کھو بیٹھا ھے ۔ ایک طرف خلقت ایک وقت کے کھانے کو ترس رھے ھیں دوسری طرف دعوت میں آٹھ مختلف قسم کے کھانوں کو وزیراعظم ھلکا کھانا کہنے سے دریغ نہیں کرتے یعنی کم از ۳۷ قسم کے کھانے تو ھوں ۔ شرم مگر ان کو نہیں آتی ۔
      سیاستدانوں کی اکثریت سیاست کو خدمت خلق نہیں تجارت سمجھتی ھے عوام کے لئے ان کے پاس نہ کوئی پروگرام ھے نہ پالیسی ۔ اور نہ ھی ان کو کوئی احساس ھے ۔اب قوم میں دم نہیں کہ وہ ان لٹیروں کے لئے اور قربانیاں دے سکے خود تو فاقے کرےاور ان کے غیر ممالک میں خزانوں میں روز بروز اضافہ ھوتا رھے۔ اب وقت آگیاھے کہ کوئی بے لوث مخلص جراح آگے بڑھے اور اس ناسور کو بیدردی سےکاٹ پھینکے۔ پاکستان کے وجود میں آنے سے لےکر اب تک کے مقتدر حکمرانون سےپائی پآئی کا حساب لے اور انھوں نے جو عوام کا روپیہ لوٹ کر باھر رکھا ھوا ھے اس کوواپس لائے ۔ انگریزوں سے وفاداری اور اپنی قوم سے غداری کے عوض جو جاگیریں اور نوازشات کی گئیں ان کو ضبط کر کے غریب پاکستانیوں میں بانٹ دیا جائے۔۔ اب وقت آگیا ھے ایک بے رحم اپریشن کیا جائے تاکہ اس ناسور سے قوم کو نجات مل سکے اور قوم اگے جاسکے ۔ پہلے ھی کافی دیر ھو چکی ۔ قوم اپنے ساتھ اوربعد میں آذاد ھونے والوں سے پچاس سال پیچھےرہ گئی ھے اب مزید جمھوری تجربوں کا قوم کے پاس وقت نھیں ۔ اب قوم اس مسیحا کےانتظار میں ھے جس کا اپنا ذاتی ایجنڈا نہ ھو اور وہ صرف اورصرف قوم کی کشتی کو اس منجدھار سے نکالنے کے لئے آۓ اورملک کی باگ ڈور قوم کے حوالے کر کے تاریخ میں ھمیشہ کے لئے قائد اعظم رح کے بعد اپنانام لکھوا لے۔
      قوم کو اس کی پرواہ نھیں کہ وہ مسیحا یا جراح افواج پاکستان سے ھو یا کوی محب وطن پاکستانی ھو مگر پاکستانی قوم کو ایک مخلص اور بے غرض رھبر کی ضرورت ھے جس کا اپنا کوی ذاتی مفاد یا اایجنڈا ھر گز نہ ھو اور صرف قوم کو اس مشکل سے نکالنے کے لئےاپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ھوے یہ بازی کھیل سکے۔کیا اب وہ گھڑی آ نھیں چکی کہ آج تک کا حساب کتاب صاف کیا جائے ۔ اب تک یھی ھوتا رھا ھے کہ جو چور ھے وھی سادھ ھے قاتل بھی خود منصف بھی خود۔ھاں اب وقت آگیا ھے کہ انصاف ھو اور ایک ایک سے انصاف کیا جائے چاھے وہ قوم ھویا نام نہاد قوم کے لیڈر۔ سب کے ساتھ انصاف کیا جائے اورھر ایک کو بلا امتیاز انصاف
      ملے۔۔ ۔
      ھاں اب فصل پک چکی ھے اب اس کا کاٹنا ضروری ھے





      خیالِ ظفر




      Similar Threads:

    2. #2
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: ھاں اب فصل پک چکی ھے اب اس کا کاٹنا ضروری ھے

      Quote Originally Posted by zafar View Post
      اب فصل پک چکی ھے اب اس کا کاٹنا ضروری ھے

      آوے کاآوآ ھی بگڑاھواھے پاکستان میں کرپشن ھر ادارہ ھر محکمہ میں ز ھر کی طرح سرایت کر چکا ھے ۔ اوپر سے لے کر نیچے تک سب حرام کی کمائی کواپنا پیدائیشی حق سمجھتے ھیں ، یہ الزام نھیں ، بچہ بچہ اس حقیقت سے واقف اور آگاہ ھے۔اب وقت آگیا ھےکہ اس نظام کی بساط لپیٹ دی جائے۔ یا اسکی خامیوں کی اصلاح کی جائے۔ نظام میں اتنی خرابی نھین جتنی اس نظام کو چلانے والوں کی نیت میں خرابی ھےجمہوریت ایک اچھا نظام ھے جس میں عوام کو حکومت میں شراکت کا احساس ھوتا ھے مگرپاکستان میں آمریت و جمہوریت دونوں فیل ھو چکے ھیں ۔ جمہوریت کے لئے اک جمہوری مزاج کا ھونا ضروری ھے ۔ پاکستان میں جمہوریت کے چپمئین خود اپنی پارٹی میں جمہوریت برداشت نہیں کر سکتے تو وہ ملک میں کس طرح جمہوریت کا صیح معنوں میں نفاذ کرسکتے ھیں ۔ قوم نے فوجی حکمرانوں کو بھی خوش آمید کہا اس أمید پر کہ پاکستان کے مسائل حل ھوجائیں گے مگر وہ بھی ھماری بدقسمتی سےایک دو سال بعد ان پرانے اور گھاگ سیاستانوں کے مرھونِ منت ھوجاتے ھیں ۔ اپنا ایجنڈا بھول کر این آر او جیسے تحفے سیاستدانوں کی خدمت میں پیش کرنے کے لئے مجبور ھو جاتے ھیں ۔ افواج پاکستان ھر آڑے اور مشکل وقت میں عوام کی مدد میں پیش پیش رھتی ھے جس کے لئے عوام بلاشبہ افواج پاکستان سے محبت کرتی ھے ۔ مگر فوجی حکمرانوں نے قوم کو مایوسی کے سوا کچھ نہ دیا


      ۔ قائد اعظم (رح) کی رحلت کے بعد کوئی بھی ایسا رھنما پاکستان کو نصیب نہ ھو سکا جو اپنی ذات کے خول سے باھر نکل سکاھو۔جو بھی اقتدار میں آیا ، وہ عوام کی خدمت کی بجائے اقربا پروری اور اپنی خدمت کرتارھا۔ قوم رھزنوں کو رھبر سمجھتی رھی اور یہ لٹیرے قوم کو قدم قدم پر دھوکہ دیتے رھے ۔
      اس وقت پاکستان لا قانونیت طبقاتی ولسانی کشمکش اور اقرباء پروری جیسے لاعلاج مرض کا شکار ھو چُکا ھے ۔ مذھب کے نام پر قتل و غارت عام چکی ھے شناختی کارڈ دیکھ کر چن چن کر دوسرے فرقہ کے ماننے والوں کو گولی کا نشانہ بنانا ، مسجدوں امام بارگاھوں میں نماز ادا کرنےوالوں کو خون میں نہلا دینا روزمرہ کا معول بن چکا ھے
      سانحہ بلدیہ ٹاؤن اور۱۲ مئی جیسےنہ جانے کتنے المیے قوم کے نصیب میں اور لکھے ھیں حقائق سے آھستہ آھستہ پردہ أٹھتا جا رھا ھے۔ ۲۵۹ انسانوں کو زندہ جلادیا گیا اس سے بڑا ظلم اور دھشت گردی اور کیا ھوگی اور سیاسی مصلحتوں کے ھاتوں یرغمال ھماری حکومت اس کی مذمت تک کرنے کی روادار نہیں ۔ قدرت امتحان لے رھی ھے حکومت کے ساتھ ساتھ ھم سب کا ۔ اب بھی اگر ھم نے دوست دشمن کی پہچان نہ کی اور حکومت نے انصاف نہ کیا تو کچھ باقی نہ بچ سکے گا اور ھم دوسروں کے لئے نشانِ عبرت بن جائیں گے۔ انصاف ناپید ھوچکا لوگ بھوک سے نڈھال بچوں کواپنےھاتھوں سے مار کر خودکشی کرلیتے ھیں۔ عوام کا کوئی پُرسانِ حال نہیں یوں لگتا ھے جیسے پاکستان جاگیرداروں وڈیروں لٹیروں اور کُرپٹ سیاستدانوں کے لئے معرض وجود میں آیا تھا۔ عوام کو توخواری بھوک زلالت اور رزالت کے سوا کچھ نہ ملا اور یہی نظام چلتا رھا تو مستقبل میں بھی بہتری کی کوئی أمید نظر آتی ھے نہ ھی کوئی روشنی کی کرن دکھائی دیتی ھے ۔ عام آدمی کی زندگی میں مایوسی کے سوا کچھ دکھائی نہیں دے رھا ۔ اب عام آدمی کے صبر کی انتہا ھو چُکی ھے وہ قوتِ برداشت کھو بیٹھا ھے ۔ ایک طرف خلقت ایک وقت کے کھانے کو ترس رھے ھیں دوسری طرف دعوت میں آٹھ مختلف قسم کے کھانوں کو وزیراعظم ھلکا کھانا کہنے سے دریغ نہیں کرتے یعنی کم از ۳۷ قسم کے کھانے تو ھوں ۔ شرم مگر ان کو نہیں آتی ۔
      سیاستدانوں کی اکثریت سیاست کو خدمت خلق نہیں تجارت سمجھتی ھے عوام کے لئے ان کے پاس نہ کوئی پروگرام ھے نہ پالیسی ۔ اور نہ ھی ان کو کوئی احساس ھے ۔اب قوم میں دم نہیں کہ وہ ان لٹیروں کے لئے اور قربانیاں دے سکے خود تو فاقے کرےاور ان کے غیر ممالک میں خزانوں میں روز بروز اضافہ ھوتا رھے۔ اب وقت آگیاھے کہ کوئی بے لوث مخلص جراح آگے بڑھے اور اس ناسور کو بیدردی سےکاٹ پھینکے۔ پاکستان کے وجود میں آنے سے لےکر اب تک کے مقتدر حکمرانون سےپائی پآئی کا حساب لے اور انھوں نے جو عوام کا روپیہ لوٹ کر باھر رکھا ھوا ھے اس کوواپس لائے ۔ انگریزوں سے وفاداری اور اپنی قوم سے غداری کے عوض جو جاگیریں اور نوازشات کی گئیں ان کو ضبط کر کے غریب پاکستانیوں میں بانٹ دیا جائے۔۔ اب وقت آگیا ھے ایک بے رحم اپریشن کیا جائے تاکہ اس ناسور سے قوم کو نجات مل سکے اور قوم اگے جاسکے ۔ پہلے ھی کافی دیر ھو چکی ۔ قوم اپنے ساتھ اوربعد میں آذاد ھونے والوں سے پچاس سال پیچھےرہ گئی ھے اب مزید جمھوری تجربوں کا قوم کے پاس وقت نھیں ۔ اب قوم اس مسیحا کےانتظار میں ھے جس کا اپنا ذاتی ایجنڈا نہ ھو اور وہ صرف اورصرف قوم کی کشتی کو اس منجدھار سے نکالنے کے لئے آۓ اورملک کی باگ ڈور قوم کے حوالے کر کے تاریخ میں ھمیشہ کے لئے قائد اعظم رح کے بعد اپنانام لکھوا لے۔
      قوم کو اس کی پرواہ نھیں کہ وہ مسیحا یا جراح افواج پاکستان سے ھو یا کوی محب وطن پاکستانی ھو مگر پاکستانی قوم کو ایک مخلص اور بے غرض رھبر کی ضرورت ھے جس کا اپنا کوی ذاتی مفاد یا اایجنڈا ھر گز نہ ھو اور صرف قوم کو اس مشکل سے نکالنے کے لئےاپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ھوے یہ بازی کھیل سکے۔کیا اب وہ گھڑی آ نھیں چکی کہ آج تک کا حساب کتاب صاف کیا جائے ۔ اب تک یھی ھوتا رھا ھے کہ جو چور ھے وھی سادھ ھے قاتل بھی خود منصف بھی خود۔ھاں اب وقت آگیا ھے کہ انصاف ھو اور ایک ایک سے انصاف کیا جائے چاھے وہ قوم ھویا نام نہاد قوم کے لیڈر۔ سب کے ساتھ انصاف کیا جائے اورھر ایک کو بلا امتیاز انصاف
      ملے۔۔ ۔
      ھاں اب فصل پک چکی ھے اب اس کا کاٹنا ضروری ھے





      خیالِ ظفر





      @zafar
      تلخ حقائق اور سچائی پر مبنی تحریر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
      مزید انتظار رہے گا۔۔
      اوریا مقبول جان کا ایک کالم
      سروں کی فصل پک چکی ہے
      کے عنوان سے کبھی شائع ہوا تھا انہوں نے بھی اسی طرح حقائق کو بے نقاب کیا تھا
      قیمتی شیئرنگ کا بہت بہت شکریہ




    3. #3
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 zafar's Avatar
      Join Date
      Mar 2015
      Posts
      66
      Threads
      24
      Thanks
      0
      Thanked 0 Times in 0 Posts
      Mentioned
      7 Post(s)
      Tagged
      982 Thread(s)
      Rep Power
      19

      Re: ھاں اب فصل پک چکی ھے اب اس کا کاٹنا ضروری ھے

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post


      @zafar
      تلخ حقائق اور سچائی پر مبنی تحریر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
      مزید انتظار رہے گا۔۔
      اوریا مقبول جان کا ایک کالم
      سروں کی فصل پک چکی ہے
      کے عنوان سے کبھی شائع ہوا تھا انہوں نے بھی اسی طرح حقائق کو بے نقاب کیا تھا
      قیمتی شیئرنگ کا بہت بہت شکریہ

      [/CENTER]

      bahut bahut shukriya Orya Maqbool jan tu Ma sha Allah bahut hi bara
      aur maqbool writer hai . .. mera yeh column roznama insaf pakistan mein shaea ho chuka hai . .. apki hosla afzai ka shukriya



    4. #4
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: ھاں اب فصل پک چکی ھے اب اس کا کاٹنا ضروری ھے

      Quote Originally Posted by zafar View Post

      bahut bahut shukriya Orya Maqbool jan tu Ma sha Allah bahut hi bara
      aur maqbool writer hai . .. mera yeh column roznama insaf pakistan mein shaea ho chuka hai . .. apki hosla afzai ka shukriya


      آپ کے جو بھی کالم اخبار میں شائع ہوں مہربانی کر کے ان کو یہاں بھی شیئر کر دیا کریں تاکہ یہاں بھی ممبران کو پڑھنے کا موقع مل سکے



    5. #5
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 zafar's Avatar
      Join Date
      Mar 2015
      Posts
      66
      Threads
      24
      Thanks
      0
      Thanked 0 Times in 0 Posts
      Mentioned
      7 Post(s)
      Tagged
      982 Thread(s)
      Rep Power
      19

      Re: ھاں اب فصل پک چکی ھے اب اس کا کاٹنا ضروری ھے

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post


      آپ کے جو بھی کالم اخبار میں شائع ہوں مہربانی کر کے ان کو یہاں بھی شیئر کر دیا کریں تاکہ یہاں بھی ممبران کو پڑھنے کا موقع مل سکے
      Insha Allah


    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •