جزاک اللہ خیر
رجب یا کسی بھی اسلامی مہینے کی مبارک دینے پر جنت کی بشارت یا جنت واجب ہونا کسی بھی صحيح حدیث سے ثابت نہیں ہے
آپ صلی الله عليه وسلم نے فرمایا:
جس نے ہمارے دین میں ایسا کام ایجاد کیا جو ہمارے دین میں نہیں تھا تو وہ مردود ہے.
صحیح بخاری 2697
صحیح مسلم 4492
رسول الله صلى عليه وسلم نے فرمایا:
"ہر بدعت گمراہی ہے, جس کا انجام جہنم کی آگ ہے".
صحیح مسلم:2008
سنن نسائی:3278
إن عدة الشہور عند اللہ اثنا عشر شہراًفی کتاب اللہ یوم خلق السموات والأرض منہا أربعة حرم)
" مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک کتاب اللہ میں بارہ کی ہے ،اسی دن سے جب سے آسمان وزمین کو اس نے پیدا کیا ہے ان میں سے چار حرمت وادب کے ہیں "
( سورئہ توبہ :٣٦)
ابتداء فریش سے ہی اللہ تعالی نے بارہ مہینے مقرر فرمائے ہیں جن میں چار حرمت والے ہیں اور وہ یہ ہیں: رجب، ذو القعدة ،ذوالحجة اور محرم.
مفہوم حدیث
جس نے جان بوجھ کر مجھ پرجھوٹ باندھا تو چاہئے کہ وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنالے
(صحیح البخاری ١٠٩ )
نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم ہر خطبہ جمعہ اور عيد كے خطبہ ميں يہ بيان فرمايا كرتے تھے:
" يقينا سب سے بہتر كلام اللہ كى كتاب اللہ ہے، اور سب سے بہتر طريقہ محمد صلى اللہ عليہ وسلم كا ہے، اور سب سے برے امور نئے ايجادكردہ ہيں، اور ہر بدعت گمراہى ہےاور ہر گمراہى آگ ميں لے جانے والی ہے "
صحيح مسلم
"تمہارے لئے دو چیزیں چھوڑ کے جارہا ہوں جب تک تم ان دونوں کو مضبوطی سے تھامے رہو گے ہرگز گمراہ نہ ہوگے ایک اللہ کی کتاب اوردوسری اس کے نبی کی سنت"
(موطا امام مالک،کتاب القدرباب:١حدیث:٣)
نیز آپ ۖنے ارشاد فرمایا:
"ما ترکت شیئا یقربکم لی اللہ لا وقد أمرتکم بہ،وما ترکت شیئا یبعدکم عن اللہ لا وقد نہیتکم عنہ"
"میں نے کوئی ایسی چیز نہیں چھوڑی ہے جس سے تم اللہ کی قربت حاصل کرو مگر ا س کا میں نے تم کو حکم دے دیا ہے ،اور کوئی ایسی چیز. نہیں چھوڑی کہ جس کے کرنے سے تم اللہ سے دور ہوجاؤ مگر میں نے اس سے تم کو روک دیا ہے "
(رواہ الطبرانی بسند صحیح
ایک تیسری حدیث میں حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:
"لقد ترکنا محمد ۖ وما یحرک طائر جناحیہ فی السماء الا اذکرنا منہ علما"
"حضرت محمد ۖ نے ہمیں اس حال میں چھوڑا ہے کہ اگر کوئی پرندہ بھی آسمان میں اڑ رہا ہے تو اس کا بھی علم(شریعت میں اس پرندے سے متعلق احکام ومسائل کا علم)ہمیں دیا ہے "
(مسند احمد بن حنبل
احمد بن صالح، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، ابن مسیب سے روایت کرتے ہیں وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ سے روایت کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری امت کے کچھ لوگ حوض پر اتریں گے پھر وہ اس سے جدا کردئیے جائیں گے تو میں کہوں گا کہ اے رب یہ میری امت کے لوگ ہیں اللہ تعالیٰ فرمائیں گے تمہیں اس کا علم نہیں جو تمہارے بعد ان لوگوں نے نئی بات پیدا کی۔ وہ لوگ دین سے پھر گئے
صحیح بخاری
الله پاک سے خاص دعا ہے کے وہ ہمیں ہر قسم کی بدعات اور گمراہی سے بچا کے رکھے اور ہمارا ایمان مضبوط کرے ہمیں سچا پکا با عمل مومن بنا دے آمین
Similar Threads:
جزاک اللہ خیر
Allah pak Sunnat per Amal ki toufeq inayat fermian.
داغ داغ مت کرو سب داغ دار ہے
بے داغ تو وہی ہے جو پروردگار ہے
ameen
janab app mujy bidat ki definition tu bata do.plz
main ny app ko is ka reply kar deya hai.
Nice sharing
JazakAllah
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks