singer_zuhaib (01-24-2016)
===================حضرت اسحاق علیہ السلام حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بیٹے تھے اور اپنے بھائی حضرت اسماعیل علیہ السلام سے چودہ سال چھوٹے تھے انکی شادی رفقا بنتِ بتوایل سے ہوئی اور انکے ہاں دو بیٹے پیدا ہوۓ۔ ایک کا نام عیسو تھا جسے اہلِ عرف عیص کہتے ہیں وہ رومیوں کا جدِ امجد ہے اور دوسرے بیٹے کا نام "یعقوب" رکھا گیا، ان ہی کا نام " اسرائیل" بھی ہے اور اس وجہ سے انکی اولاد "بنی اسرائیل" کہلائی۔
کہتے ہیں پہلوٹا بیٹا ہونے کیوجہ سے حضرت اسحاق علیہ السلام عیسو سے زیادہ محبت رکھتے تھے اور رفقا کو یعقوب علیہ السلام سے زیادہ محبت تھی کیونکہ وہ چھوٹے تھے۔جب حضرت اسحاق علیہ السلام بوڑھے ہو گئے تو انکی نظر کمزور ہو گئی تھی۔ ایک دن انہوں اپنے بیٹوں سے کہا کہ کوئی جانور شکار کر کے انہیں اسکا گوشت کھلائیں جو بیٹا کھلاۓ گا وہ اسکے حق میں دعا کریں گے۔ عیسو شکار کے لئے نکل گیا اور حضرت یعقوب علیہ السلام نے اپنی والدہ کے کہنے پر اپنی بکریوں میں سے ذبح کر کے اپنے والد کا پسندید کھانا تیار کیااور بھائی کے آنے سے پہلے والد کو پیش کر دیا حضرت اسحاق نے دعا فرمائی کہ میرے جس بیٹے نے مجھے کھانا کھلایا اللہ کرے وہ اپنے بھائیوں سے زیادہ معزز ہو، وہ انکا اور بعد والی قوموں کا سردار ہو اور اسکے رزق اور اولاد میں اضافہ ہو۔
جب حضرت یعقوب دعا لیکر چلے گئے تو عیسو بھی والد کے حکم کے مطابق کھانا لیکر حاضر ہوا اور جب اسے پتا چلا کہ یعقوب علیہ السلام پہلے ہی آ چکے تھے اور دعا لے چکے تھے تو انہیں یعقوب علیہ السلام پر غصہ آیا اور وہ سوچنے لگا کہ والد کی وفات کے بعد بھائی کو مار ڈالےگا لیکن حضرت اسحاق نے عیسو کو منع کیا کہ تو ایسا نہ کرنا میں تجھے بھی دعا دیتا ہوں کہ تجھے اور تیری اولاد کو زرخیز زمین ملے اور رزق اور پھلوں میں اضافہ ہو۔ اور تیری نسل سے بہت مخلوق پیدا ہو۔حضرت اسحاق علیہ السلام کی وفات کے بعد یعقوب علیہ السلام کی والدہ کو ڈر تھا کہ عیسو انہیں نقصان نہ پہنچا دے اسلئے انہوں نے یعقوب علیہ السلام کو لابان کے پاس حران کے علاقے میں بھیج دیا جہاں انکے ماموں تھے اور یہ نصیحت بھی کی کہ انکی بیٹیوں میں سے کسی سے شادی کر لیں۔جب حضرت یعقوب علیہ السلام اپنے ماموں کے پاس پہنچے تو انکی دو بییاں تھیں بڑی کا نام لیّا اور چھوٹی کا راحیل ، انہیں راحیل زیادہ پسند تھی اور انکے ماموں نے بھی انکا رشتہ منظور کر لیا اور شرط رکھی کہ اس کے آپ سات سال تک انکی بکریاں چرائیں ، سات سال گزرے تو ماموں نے انہیں لیّا سے شادی کرنے کے لئے کہا کیونکہ وہ بڑی تھی اور اسکے ہوتے ہوۓ چھوٹی بیٹی کی شادی نہیں کر سکتے اور کہا کہ اگر حضرت یعقوب علیہ السلام راحیل سے شادی کرنا چاہتے ہیں تو لیا نے نکاح کر لیں اور مزید ساتھ سال انکی خدمت کریں۔چنانچہ حضرت یعقوب علیہ السلام کا نکاح دونوں بہنوں سے ہو گیا س وقت کی شریعت کے مطابق یہ جائز تھا اور ایسا تورات کے نزول تک ہوتا رہا اب شریعتِ محمدیہ میں کوئی بیک وقت دو بہنوں کو نکاح میں نہیں رکھ سکتا۔ اور قرآن مجید چونکہ آخری آسمانی کتاب ہے اور اسمیں کسی وقت بھی کوئی ترمیم و تنسیخ نہیں ہو سکتی۔غرض حضرت یعقوب علیہ السلام کی کل بارہ بیٹے تھے جن کے نام یہ ہیں، روبیل، شمعون، لاوی، یھودا، دان، نیفتالی، جاد، اشیر، ایساخر، زاہلون، یوسف اور بنامین۔ اور ایک بیٹی بھی تھی جسکا نام دینا تھا۔ ان میں سے یوسف علیہ السلام اور بنیامین "راحیل " کی اولاد تھے۔
اللہ پاک نے حضرت یعقوب علیہ السلام کو بہت مال اور اولاد سے نوازا اور پھر وہ اپنے مال اور آل اولاد کےساتھ اپنے علاقے کنعان کیطرف واپس لوٹے لیکن انکے دل میں اب بھی وہ خیال تھا کہ شاید حضرت عیصؑ کا غصہ نہ گیا ہو اور وہ مجھکو مار ڈالے ۔ اتفاقا" حضرت عیص علیہ السلام بھی شکار کو نکلے ہوۓ تھے اور راستے میں ہی ملاقات ہو گئی حضرت یعقوب علیہ السلام نے اپنے قافلے کو سمجھا دیا تھا کہ اگر انکا بھائی پوچھے کہ یہ مال مویشی اور قافلہ کسکا ہے تو کہہ دینا کہ عیص کا ایک غلام ہے جسکا نام یعقوب ہے یہ سب اسکا ہی ہے اور خود وہ قافلے میں چھپ گئے۔ جب بکریوں کے ساربان حضرت عیصؑ کے پاس پہنچے تو انہوں نے دریافت کیا کہ یہ بکری خانہ کسکا ہے اور انہیں وہی جواب ملا جو حضرت یعقوب علیہ السلام نے سمجھا رکھا تھا یہ سن کر وہ آبدیدہ ہو گئے اور کہنے لگے یعقوب میرا غلام نہیں میرا بھائی ہے اور مجھے جان سے زیادہ عزیز ہے۔ جب حضرت یعقوب علیہ السلام نے یہ سنا تو ان کے دل سے ڈر جاتا رہا اور وہ سامنے آ کر اپنے بھائی سے بغل گیر ہوۓ اور پھر گھر تشریف لاۓ۔جب اللہ پاک نے حضرت یعقوب علیہ السلام کو پیغمبری عنایت فرمائی تو کنعان میں بہت مخلوق خدا پر ایمان لائی اور ہدایت پائی عیصؑ کو بھی انکی پیغمبری کی دلیل پہنچی اور انکو بھی اسکا یقین ہو گیا ۔حضرت یعقوب علیہ السلام نے اپنی اولاد کیساتھ کنعان میں بودوباش اختیار کی اور حضرت عیصؑ یہاں سے رخصت ہو کر اس جگہ پہنچے جسے آج روم کے نام سے جانا جاتا ہے انکے ایک بیٹے کا نام روم تھا اور یہ بستی اسی کے نام سے آباد ہوئی انہوں نے وہیں جا کر انتقال فرمایا ، انکی اولاد میں سے حضرت ایوب علیہ السلام کے سوا کوئی دوسرا نبی نہیں ہوا اور باقی تمام پیغمبر حضرت یعقوب علیہ السلام کی نسل سے ہوۓ۔
نوٹ: اس پورے واقعے کو بائبل میں بہت تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔
- بحوالہ قصص الانبیاء
Similar Threads:
singer_zuhaib (01-24-2016)
JazakAllah
جزاک اللہ خیر
jazak Allah..
اسلام علیکم
جزاک اللہ خیر.
Maktab E Ishq ka Dastoor Nirala Dekha
Os Ko Chutti Na Mili Jis Ne ''Sabaq Yaad'' Kiya
Talaash E khudi
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks