دشت و بیاباں میں کبھی لامکانی پھرے
فطرت عشق نہیں کہ چاک دامانی پھرے
اڑتا ہے جو حق و نصاف کی ہواؤں میں
وہ وارث عظمت کیوں بےسروسامانی پھرے
6-2-1967


Similar Threads: