نہ جل شمع کی لو ہے ناپیدار سوچ
تو ساقی اور عشق کا سالار سوچ
تو گل ہے ذرا اپنی خوش بو دیکھ
تو تاریخ ہے نیا کردار سوچ
نہ جا کوئے ظلم میں اے شیخ
ہر قدم پہ بار بار سوچ
گو تو اب لب شہرت آ چکا ہے
تو کیا ہے اپنا وقار سوچ
اپنے ہی ہاتھوں نہ چڑھ زاہد
اب فرنگی سولی بھی ہے نوکدار سوچ
1970
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out


Reply With Quote


Bookmarks