دھوپ کے رنگ میں شامل میرا خون بھی تھا
افق کے نصیب میں رنگ کہاں نور کہاں
پیار کی ابجد انہیں کیا معلوم ہو گی
بنت آدم کہاں جنت کی حور کہاں
اماں ملتی ہے واں بےچارے لٹیروں کو
بل ہاوس کہاں موسی کا طور کہاں


Similar Threads: