google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: شعر غالب اور میری خیال آرائی

    Hybrid View

    1. #1
      UT Poet www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html Dr Maqsood Hasni's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Posts
      2,263
      Threads
      786
      Thanks
      95
      Thanked 283 Times in 228 Posts
      Mentioned
      73 Post(s)
      Tagged
      6322 Thread(s)
      Rep Power
      84

      شعر غالب اور میری خیال آرائی


      شعر غالب اور میری خیال آرائی



      کسی معاملے یا مسلے کے واضح نہ ہونے کی صورت میں تذبذب کی کیفیت تکلیف دہ ہوتی ہے اور کسی غلط اقدام کو بعید از قیاس قرار نہیں دیا جا سکتا۔ ایسی حالت میں ردعمل‘ جوابی کاروائ‘ بچاؤ یا تدبیر کے حوالہ سے غلط بھی ہو سکتا ہے لیکن یہ ق طعی اور ضروری نہیں۔ جب معاملہ واضح ہو تو تذبذب کی حالت یا کیفیت پیدا ہونا مجبوری اور جبر کے کھاتے میں آ جاتا ہے۔ جبر اور مجبوری کے کام درست نہیں ہوتے۔ اس میں خلوص رجحان لگاؤ کمٹمنٹ اور ذہنی تعلق داری نہیں ہوتی۔ بلکہ باطنی سطع پر نفرت پنہاں ہوتی ہے۔ پریشر یا مجبوری ختم ہونے پر ردعمل سخت نوعیت کا ہوتا ہے اور نفرت صدیوں تک چلتی ہے۔ پہلی نسل کا باطن سابقہ پر برقرار رہتا ہے پہلی نسل کے ختم ہو جانے کی صورت میں دوسری نسل پکی پکی اختیاری کی ہو کر رہ جاتی ہے۔ ہندوستان میں اس کی سیکڑوں مثالیں مل جاءیں گی۔ انگریز جب ہندوستان میں وارد ہوا جان کی سلامتی کے لیے ہت سے لوگوں نے عیسائ مذہب اختار کر لیا۔ چرچ نے بھی بھرپور کردار ادا کیا۔ یہ اختیاری معاملہ کئ نسلوں تک چلا۔ آج ان کی نسلیں دل و جان سے اختیاری کی ہو گئ ہیں۔ کسی مذہب نظریہ طور یا کلچر کے غلط یا سہی ہونے سے میرے موضوع کا سرے سے کوئ لینا دینا نہیں کیونکہ یہ معاملہ انگریز تک محدود نہیں یہ معاملہ تو پہلے سے بلکہ ہمیشہ سے ہوتا چلا آ رہا ہے۔ میں یہاں تذبذب کی کارفرمائ کو واضح کرنا چاہتا ہوں۔

      تذبذب کے سبب بے چینی اور پیدا ہوتی ہے۔ گھٹن ذہانت اور گزاری کی دشمن ہے۔ غالب کا یہ شعر اسی بات کو واضع کرتا ہے:
      ایماں مجھے روکے ہے‘جو کھینچے ہے مجھے کفر
      کعبہ م ے پیچھے ہے‘ کلیسا‘ مرے آگے
      ایماں مجھے روکے ہے دل اور ضمیر کی آواز۔
      جو کھینچے ہے مجھے کفر چبر اور عصری صوت حال‘ عصری صورت کو دل دماغ اور ضمیر کفر سمجھ رہ ییں۔
      کعبہ: ماضی اور نظریاتی ورثہ۔
      کلیسا‘ مرے آگے عصری جبر کے حوالہ سے موجودہ پوزیشن
      موجودہ پوزیشن
      گویا
      نہ جاءے ماندن نہ پاءے رفتن
      آخر کریں تو کیا کریں۔ انگریز کے تسلط کے بعد یہی صورت حال تھی۔
      آج بھی برصغیر میں نہ ہنس نہ بٹیر کثرت سے دستیاب ہیں۔ یہ میری خیال آرائ ہے ہو سکتا ہے غالب کے کہنے کا مطب اور مقصد کوئ اور رہا ہو۔




      Similar Threads:

    2. #2
      Moderator www.urdutehzeb.com/public_htmlClick image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982
      BDunc's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      8,431
      Threads
      678
      Thanks
      298
      Thanked 249 Times in 213 Posts
      Mentioned
      694 Post(s)
      Tagged
      6321 Thread(s)
      Rep Power
      121

      Re: شعر غالب اور میری خیال آرائی

      Awesome


    3. #3
      UT Poet www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html Dr Maqsood Hasni's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Posts
      2,263
      Threads
      786
      Thanks
      95
      Thanked 283 Times in 228 Posts
      Mentioned
      73 Post(s)
      Tagged
      6322 Thread(s)
      Rep Power
      84

      Re: شعر غالب اور میری خیال آرائی

      shukarriya janab


    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •