زمانہ درد ہے اور تم دوا جیسے مجهے تم سے محبت ہے لگا اس نے کہا جیسے سنوں ! کیوں دل کی بستی کی طرف سے شور اٹهتا ہے حادثہ احساس کے گهر میں هوا جیسے
ﭘﮭﺮ ﯾﻮﮞ ﮬﻮﺍ ﺩﻝ ﮐﻮ ﻟﮕﻦ ﻟﮓ ﮔﺌﯽ ﺗﯿﺮﯼ ﭘﮭﺮ ﯾﻮﮞ ﮬﻮﺍ ﺳﮑﻮﻥ ﮐﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﭘﻞ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﻼ
ﮐﺒﮭﯽ ﯾﻮﮞ ﺑﮭﯽ ﺁ ﻣﯿﺮﮮ ﺭﻭﺑﺮﻭ ﺗﺠﮭﮯ ﭘﺎﺱ ﭘﺎ ﮐﮯ ﻣﯿﮟ ﺭﻭ ﭘﮍﻭﮞ
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks