SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Page 2 of 2 FirstFirst 12
    Results 11 to 11 of 11

    Thread: Ik Hasti Gulab Ki Si(Shakhsi Khaka)

    1. #1
      Charagh e Aab...........! www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html Mamin Mirza's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Location
      Uroos Ul Bilad,Sheher e Qaid.....Karachi..!
      Posts
      2,368
      Threads
      338
      Thanks
      1,026
      Thanked 1,107 Times in 704 Posts
      Mentioned
      346 Post(s)
      Tagged
      3232 Thread(s)
      Rep Power
      59

      Pen Ik Hasti Gulab Ki Si(Shakhsi Khaka)

      شخصی خاکہ
      !!!ایک ہستی گلاب کی سی۔۔۔۔۔۔
      کیجیئے ایک ملاقات میری اماں کے ساتھ


      ”کتنی دیر سے آوازیں دے رہی ہوں،سنائی نہیں دیتا۔“چار فٹ چند انچ قد ،چھوٹے سے گول چہرے ،چہرے ہی کی مناسبت سے چھوٹی چھوٹی آنکھوں،گئے وقتوں میں گھنے لمبے سیاہ چمکدار بال رکھنے والی،گندمی رنگت (جواب حوادثِ زمانہ اور زندگی کی سختیوں کی دھوپ سہتے سہتے سانولی ہو چلی ہے ) کی حامل یہ ہیں ہماری پیاری ،اکلوتی،ہمہ وقت گرجتی برستی ،ڈانٹتی ڈپٹتی اماں حضور۔اس قدر دھیمی آواز میں گفتگو فرماتی ہیں کہ دو بدو بیٹھ کر بھی شاذو نادر ہی کوئی جملہ مکمل سنائی دیتا ہے تو جنریٹر ،ٹیلی ویژن اور پنکھوں کے شور میں اُن کی پکار کا مجھے سنائی دے جانا ایسے ہی ہے جیسے لنگر بانٹتے ہوئے شخص کوبھیڑ میں سب سے پیچھے کھڑافرد اپنی جانب متوجہ کرنے میں کامیاب ہوجائے۔ہاں یہ الگ بات ہے کہ عین اُس وقت پر ان کی آواز انتہا درجے تک بلند ہوتی ہے جب زیرِ لب سرگوشی نما سرسراہٹ بھی بے عزتی خراب کا باعث بننے کے بھرپور مواقع مہیا کردے۔۔!!!
      ہماری اماں کا ایک کمال یہ ہے کہ غصہ،ناراضی ،جھنجھلاہٹ ،چڑچڑاہٹ ہو کہیں کی بھی،کسی کی بھی اتارتی صرف،صرف،صرف اور صرف مجھ ناچیز پر ہیں۔اپنی تمام تر باتیں مجھ ہی سے کہتی ہیں کیونکہ اور کوئی سننے والا ہے نہیں،وہ بھی اُن اوقات میں کہ جب میں کچھ لکھ رہی ہوں یا کچھ پڑھ رہی ہوں یا ایسا ہی کوئی مغز کھپائی کا کام کرنے میں مصروف ہوں۔۔۔!!!
      روزانہ رات سونے سے پہلے اگلے دن کے لئے منصوبے تیار کرتی ہیں یہ کرنا ہے،وہ کام کرنا ہے،وہاں جانا ہے،اُس سے ملنا ہے اور اگلا دن طلوع ہونے پر سارے منصوبے اِدھر اُدھر کھسک لیتے ہیں،پھر اماں ہوتی ہیں اور وہی روزمرہ معمولاتِ زندگی۔۔۔۔!!!
      کوئی بھی قصہ ہو کم از کم چار بار ضرور سناتی ہیں،زیادہ سے زیادہ کی کوئی حد نہیں۔ہر شخص ،ہر معاملے کے متعلق سوال مجھ سے کرتی ہیں کہ جیسے مجھے الہام ہوتے ہیں اور میں بناءجانے بغیر کسی سے پوچھے فرفروجہ بتا دونگی۔خود صرف بولنے کا فریضہ انجام دیتی ہیں ،سننے کا نظام انھوں نے اچھے وقتوں میں استعمال کی نیت سے محفوظ کر رکھا ہے۔کوئی کام کرنے سے پہلے ایک گھنٹہ بیٹھ کر اطمینان و سکون سے حالاتِ حاضرہ (گھر کے) پر گفت و شنید کرتی ہیں،کئی بار کی دُہرائی ہوئی باتیں اَز سرِ نو دُہراتی ہیں۔پھر کام کرنا شروع کرتی ہیں اور ساتھ ہی کام کی انجام دہی میں تاخیر ہوجانے پر میری تواضع کرنا غلطی سے بھی نہیں بھولتی ہیں۔۔۔!!!
      کسی کی لائی ہو ئی بالخصوص میری لائی ہوئی کسی چیز کی تعریف کرنا گناہِ کبیرہ سمجھتی ہیں کہ کہیں دماغ ساتویں آسمان پر نہ پہنچ جائے۔موبائل پر ایسے اطمینان سے گفتگو فرماتی ہیں کہ جیسے دو بدوبات چیت ہورہی ہے ۔جس کام یا بات کے لئے کال کی ہو اُس کا ذکرِ خیر سب سے آخر میں ازراہِ تکلف کر کے کال کرنے کی وجہ کی لاج رکھ لیتی ہیں۔کسی کے گھر ملاقات کے لئے جانے کے واسطے گرمیوں کی عین چلچلاتی ہوئی دوپہر کا انتخاب کرتی ہیں اور سردیوں میں انھیں یخ بستہ اور اندھیری رات موزوں سجھائی دیتی ہے۔۔۔۔!!!
      چائے بھی تام چینی کی پلیٹ میں پیتی ہیں کہ ٹھنڈی جلدی ہوتی ہے۔روزانہ ایک سوال میرے گوش گزار کرنا فرض ِ اولین سمجھتی ہیں کہ ”آج کیا پکے گا۔“جواباََ میں جتنی بھی ڈشز بتاتی ہوں سب کو ایک ایک کر کے مسترد کرتی جاتی ہیں اور بالآخر سب سے پہلے نمبر پر بتائی ہوئی ڈش کوہی حتمی قرار دے دیتی ہیں۔۔۔!!!
      بھارتی ٹی وی چینلز اور ڈراموں سے سخت خائف ہیں،بس چلے تو خود جاکر ان سب کو آگ لگا آئیں۔برتن اتنے چمکدار مانجھتی ہیں کہ انھیں بطور آئینہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔کئی برتن اِس مشقتانہ منھجائی کی تاب نہ لاتے ہوئے اپنے سینوں پر پے درپے سوراخ لئے جہانِ فانی سے کوچ کر جانے کا شرف حاصل کرچکے ہیں۔۔۔!!!
      کوئی بات یا سوال ایک سے دوسری بار اماں سے نہیں پوچھ سکتے کیونکہ مزاجِ اماں پر انتہائی ناگوار گزرتا ہے۔صبح فجر کی نماز کی ادائیگی کے لئے جگانے کے واسطے جتنی بار ہاتھ ہلاؤاتنی بار زور کا جھٹکا دھیرے سے دیتی ہیں یعنی جگانے والے کی شامت آجاتی ہے اور کیونکہ یہ نیک فریضہ مجھ ناچیز کو انجام دینا ہوتا ہے اِس لئے میری ہر صبح کا آغاز اماں سے پڑنے والی پھٹکار سے ہوتا ہے۔۔۔!!!
      کبھی اگر چڑ چڑوں کا کوئی عالمی مقابلہ منعقد ہواتو مجھے یقینِ واثق ہے کہ میری اماں اوّل آکر انعامی تمغہ اپنے نام کرلیں گی۔میری ہر بات سے اختلاف کرنا اُن کا فرضِ اوّلین ہے اور چھوٹے مرزا صاحب کو ڈانٹنا معمول کا مشغلہ۔جس لمحے میرے لیپ ٹاپ اور انٹر نیٹ استعمال کرنے پر چڑ چڑاتی ہیں ،اُس کے اگلے لمحے سے باجی بجلی وہ کرتب دِکھاتی ہیں کہ الامان الحفیظ۔۔۔!!!
      یوں تو ہر بچے کے لئے اُس کی ماں ہی دنیا کی بہتریں ماں ہوتی ہے کیونکہ وہ اُس کی دنیا کل کائنات ہوتی ہے لیکن میرے لئے میری اماں وہ ہیں کہ


      میں نے اُس جانِ بہاراں کو بہت یاد کیا
      !!!جب کوئی پھول میری شاخِ ہنر پر نکلا۔۔۔



      میری اندرکی اعلیٰ ظرفی ،وسیع القلبی اور وسیع الذہنی سب اللہ کریم کے بعد میری اماں اور اساتذہ کی تعلیم ہی کی بدولت ہے۔میری تعلیم،میرا ہنر سب اُن ہی کی دعاؤں اور کوششوں کا نیتجہ ہے۔اگر وہ معاشی ذمہ داریوں میں ابا کا برابر ساتھ نہ دیتیں تو ہم تینوں میں سے کوئی بھی تعلیم حاصل کر کے اتنا کامیاب نہیں ہوسکتا تھا۔ بس صرف اتنی شکایت ہے کہ کبھی کبھی مجھے بھی سن لیا کریں،میری تکلیفیں ،شکایتیں،میری شکوے ،میرے گلے،کبھی اِن پر بھی دھیان دے لیا کریں۔مجھ سے شکایتیں بجا ہیں اُن کی ،مجھے کوئی تعرض نہیں یہ کہنے میں کہ میں ایک اچھی بیٹی نہیں ہوں،لیکن ہوں تو ان ہی کا سایہ،مکمل بری کیسے ہو سکتی ہوں۔مانتی ہوں میں اماں کی میری ذات سے وابستہ کسی شکایت کوکبھی دور نہیں کرسکتی،اِ س لئے کہ یہ میرے بس کی بات نہیں ہے،وہ ماں ہیں،اُن کے درجات بہت بلند ہیں میں کبھی وہاں اُس پیمانے تک نہیں آسکتی،نہ سوچ کے نہ ہنر کے۔۔۔۔!!!
      غصے میں جیسے مرضی ڈانٹیں،اُن کا حق ہے لیکن اتنا حقیر نہ کردیا کریں کہ میں خود سے نظریں ملانے کے قابل بھی نہ رہوں۔مجھے بڑ احوصلہ ملتا ہے ،فخر محسوس ہوتاہے جب وہ کسی کے سامنے میرے کردار کی ضامن بن جاتی ہیں،میری حمایت میں بولتی ہیں۔میں شاید کبھی اماں سے نہیں کہہ سکوں گی کہ اُن کی ممتا کی چھاؤں مجھے اچھے سے اچھا ہی بنائے گی،دور کریں گی تو بگڑ جاوں گی۔۔۔!!


      رات اندھیری جنگل گھنا ہے
      !!چھوڑ کے نہ مجھ کو جاؤماں۔۔


      سوکھ چکے ہیں سارے آنسو
      !اب تو چپ کراؤ ۔۔۔ماں


      ہاں ڈر بہت اندھیرے کا ہے
      !!کیسے تمھیں بتاؤں ۔۔۔ماں۔


      !!!کیسے تمھیں بتاؤں۔۔۔ماں۔۔


      ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
      مامن مرزا


      Similar Threads:
      Last edited by Mamin Mirza; 12-22-2014 at 06:48 PM.
      !میری زمیں میرا آخری حوالہ ہے۔۔۔۔

    2. #11
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html hir's Avatar
      Join Date
      Jul 2015
      Posts
      969
      Threads
      26
      Thanks
      0
      Thanked 11 Times in 9 Posts
      Mentioned
      7 Post(s)
      Tagged
      1117 Thread(s)
      Rep Power
      24

      Re: Ik Hasti Gulab Ki Si(Shakhsi Khaka)

      Kyo ladai karte ho !!! be friends...


    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Page 2 of 2 FirstFirst 12

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •