میں زرد موسم کے درد سہہ کر

گلاب لمحے بھلا چکی تھی
بس سرد ہاتھوں کے سرمئی دکھ
سراب لمحوں میں رکھ رہی تھی
کہ آج اس نے پرانے موسم
میری ہتھیلی پر رکھ دیئے ہیں
وہ سارے ریشم گلاب لمحے
میرے مقدر میں لکھ دیئے ہیں


Similar Threads: