Quote Originally Posted by Dr Maqsood Hasni View Post


ساحل کا پتھر

ساحل کے پتھر سے
موجیں جب ٹکراتی ہیں
کرچی کرچی ہو جاتی ہیں
کوئی کہہ دے پروانے سے
کیا ہو گا مر جانے سے
جب بھی آنکھ کے ساحل پر
ابھریں موت کے منظر
کہہ دینا اشکوں سے
بلاوے کے سب بول
منڈیر پر رکھ دیں
چیلیں کوے
اپنا حصہ پا لیں گے
دیواریں بھی کھا لیں گے
تب الو بولے گا
ساحل کے پتھر سے
موجیں جب ٹکراتی ہیں
کرچی کرچی ہو جاتی ہیں
ساحل کا پتھر
پھر بھی پتھر