Shandar shahkar, thanks to you for such a nice writing.
شخصی خاکہ
!!!تتلی کے رنگ جیسی،میری باؤلی۔۔۔۔
جی میں آتا ہے کہ ان واپڈا والوں کوکسی اندھیری کال کوٹھڑی میں بند کرکے ،دروازے پر تالا لگا کر اُس تالے کی چابی دریا بُرد کردوں۔ان ہی دریاؤں میں سے ایک میں جن میں بقول ان مردودوں کے پانی نہیں لیکن ہر برس ملک میں سیلاب ضرور آتا ہے۔معلوم نہیں کس کے گھر کی ٹنکی اتنی اُبل پڑتی ہے ،ہنہ۔۔!جینا حرام کیا ہوا ہے صبح سے دوپہر ہونے کو آئی اورا ب تک کپڑے ہی نہیں دُھل پائے ہیں،ابھی اتنا کام باقی رہتا ہے کرنے کو،آواز لگتی ہوگی دوپہر کے کھانے کے لئے۔۔
یہ ہیں محترمہ صائمہ رمضان صاحبہ،دھان پان سی تنکے میں جان سی۔اگر محترمہ اور بانس کو ایک ساتھ کھڑا کردیا جائے تو فیصلہ کرنا انتہائی مشکل ہوگا کہ دونوں میں سے زیادہ منحنی اور اسمارٹ کون ہے۔ہاں فرق صرف اتنا ہے کہ محترمہ سے سانس لینے کا جرمِ سنگین باقاعدگی سے سرزد ہوتا ہے بانس بے چارہ معصوم یہ تکلف برت نہیں سکتا۔ننھاسا دل رکھتی ہیں۔بات بے بات رونے لگتی ہیں۔ایک ذرا سی بات پر انتہا درجے تک پریشان ہو جاتی ہیں ،ہاتھ پاوں پھولنے لگتے ہیں۔غصے کی حالت میں محترمہ کی زبان،جو اگر حواس کسی حد تک کام کررہے ہوں تو خنجر کا کام دیتی ہے ۔چھوٹی سے چھوٹی بات پر خوشی سے پھولے نہیں سماتی ہیں۔جب کبھی ملتی ہیں بات بعد میں کرتی ہیں،جپھی پہلے ڈالتی ہیں۔۔۔!!!
تھوڑی الجھی ہوئی بولائی بولائی سی رہتی ہیں ،اِس میں خوداُن کا اپنا بھی کوئی عمل دخل نہیں ہے۔اُن کے گھر والے انھیں پھرکنی کی طرح گھمائے رکھتے ہیں۔ایک اکیلی جا ن اور گھر کے سارے کام۔اُس پر کام کے درمیان بھائیوں اور اماں حضور کی فرمائشی آوازیں ۔پھر ستم یہ کہ جب کام میں تاخیر ہوجائے تو کہتے ہیں کہ اتنے گھنٹوں میں تم سے اتنا سا کام نہیں ہوسکا۔ایسا نہیں کہ گھر والے ان سے پیار نہیں کرتے،ضرورت سے کچھ زیادہ ہی کرتے ہیں۔اسی لئے جب بھی محترمہ اپنے تمام تر کام نمٹا کر کمپیوٹر اون کرتی ہیں،پیچھے سے آوازیں لگنی شروع ہوجاتی ہیں،صائمہ یہ کردو،صائمہ فلاں چیز کہاں ہے،ذرا یہ ڈھونڈ دو۔کچھ نہیں تو چھوٹے بھائی صاحب کو عین وقت پر کوئی نہ کوئی ٹاپک ڈسکس کرنا یاد آجاتا ہے۔پھر محترمہ کو آوازیں دیتے رہ جاو،ہیلو ہیلو کرلومگر مجال ہے کہ یہ ہل لے ۔۔۔۔!!
سر میں شاید کیڑے ہیں جو سمجھ دانی کو چاٹ چکے ہیں،اسی لئے ایک معمولی سی بات کو سمجھنے میں بھی خاتون کو آدھا گھنٹہ درکار ہوتاہے۔کسی بات پر سوئی اٹک جائے تو اٹکی ہی رہ جاتی ہے۔گھومنے اور سیرو تفریح کی دلدادہ بالکل نہیں ہیں،گھر کا کیڑا ہیں،بلکہ مکوڑی ہیں۔ہر دیوار سے اتنی محبت ہے کہ جھاڑن لے کر جھاڑتی رہتی ہیں اور بے چاری مکڑیوں کے گھر تباہ کرتی رہتی ہیں۔۔۔!!!
شاعری کرتی ہیں،لیکن نثر نگاری میں اناڑن ہیں۔ہزار کوشش کی لیکن مجال ہے کہ جو ایک سطر بھی لکھ کر دِکھائی ہو۔بھلکڑ اوّل درجے کی ہیں،میری تاریخِ پیدائش ہمیشہ بھول جاتی ہیں۔چلچلاتی گرمی میں باجی بجلی اور واپڈا والوں سے لڑ لڑ کر جو کپڑے دھو کر سوکھنے کو ڈالتی ہیں پھر انھیں ابرِ رحمت اپنی برکت سے مزید چمکیلا کردیتا ہے۔۔۔۔!!!
کہانیاں ایسی پڑھتی ہیں کہ کوئی کورذوق بھی نہ پڑھے۔جن کی ورق گردانی سے دماغ کے سارے تار جھنجھنا اٹھیں ۔کھانے میں مرچیں ایسی
ڈالتی ہیں کہ گویا مفت ہاتھ لگی ہیں۔اِ ن کے ہاتھ کا کھانا کھا کر انسان کہیں جائے یا نہ جائے پیٹ پکڑ کر سیدھا ڈاکٹر کے پاس ضرور جاتاہے کہ ہائے ڈاکٹر صاحب بچا لیں ،زیادہ کھالیا ہے۔۔!!
مہمانوں کو اِن سے دلی عقیدت ہے ۔اس لئے جب بھی رُخ کرتے ہیں چھپر پھاڑ کر ہی کرتے ہیں۔ہر وہ کام کرنے کی عادی ہیں جس میں جھنجھٹ ہی جھنجھٹ ہو۔کوئی کام مجال ہے جو بنا رُکاوٹ پورا ہوتاہو۔پی ٹی سی ایل والوں کو بہت داد دیتی ہیں جب کبھی نیٹ بند ہوجائے۔۔۔!!!
دوستی میں کھری ہیں۔کسی کو بھولتی نہیں ہیں ۔ہر دم اپنے دوستوں کے لئے فکر مند رہتی ہیں۔بہن کہتی ہیں اور خوب لاڈ اٹھواتی ہیں ،حالانکہ دل چاہتا ہے کہ انھیں ہی اٹھا دوں۔مذاق کا کبھی برا نہیں مانتیں۔اتنی با صلاحیت ہیں کہ میں خواہ کسی بھی نام سے پکار لوں ،ایک نام میرا نہیں رکھ سکتیں۔ حماقت کرکے پوچھتی ہیں ،ہاوووو،یہ تو غلطی ہوگئی اب کیا کروں۔اُس وقت جی چاہتا ہے کہ انسان محترمہ کی شان میں کورنش بجا کر خود ان کو کسی ڈھول کی طرح بجا ڈالے۔۔۔۔!!!
پرلے درجے کی ڈرپوک ہیں۔کوئی بات کسی سے کہنے کے لئے کہو،وہیں سوچ میں پڑ جاتی ہیں،میں بولوں کہ نہ بولوں۔چپ کر جاو تو ہلا ہلا کر بولنے پر مجبور کرتی ہیں اور بولتے رہو تو کہتی ہیں مامن تیرا دما غ نہیں شیطان کا کارخانہ ہے۔۔!!
مذاق برطرف ایک انتہائی محبت کرنے اور محبت بانٹنے والی انسان ہے میری چوّنی۔کبھی اہمیت نہ بتا سکتی ہوں اسے اُس کی نہ دل کھول کر دکھا سکتی ہوں۔بس صرف اتنا ہی کہہ سکتی ہوں کہ:
وہ میری ذات کا ایک مستند حوالہ ہے
!!!کتابِ عشق کے سارے نصاب اُس کے ہیں۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مامن مرزا
Similar Threads:
Last edited by Mamin Mirza; 12-05-2014 at 11:53 PM.
!میری زمیں میرا آخری حوالہ ہے۔۔۔۔
Shandar shahkar, thanks to you for such a nice writing.
how sweet
nice to read !
خوب صورت انداز۔۔۔
بہت عمدہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
la juab..
kia kahne is tehreeer k..
behtareen andaz-e-tehreer.......
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks