Umda inteKhab
sharing ka shukariya
اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا
رنج راحت فزا نہیں ہوتابے وفا کہنے کی شکایت ہے
تو بھی وعدہ وفا نہیں ہوتاذکرِ اغیار سے ہوا معلوم
حرفَ ناصح برا نہیں ہوتاکس کو ہے ذوقَ تلخ کامی لیک
جنگ بن کچھ مزا نہیں ہوتاتم ہمارے کسی طرح نہ ہوئے
ورنہ دنیا میں کیا نہیں ہوتااس نے کیا جانے کیا کیا لے کر
دل کسی کام کا نہیں ہوتاامتحاں کیجیے مرا جب تک
شوق زور آزما نہیں ہوتاایک دشمن کہ چرخ ہے نہ رہے
تجھ سے یہ اے دعا نہیں ہوتاآہ طولِ امل ہے روز افزوں
گرچہ اِک مدعا نہیں ہوتانارسائی سے دم رکے تو رکے
میں کسی سے خفا نہیں ہوتاتم مرے پاس ہوتے ہو گویا
جب کوئی دوسرا نہیں ہوتاحالِ دل یار کو لکھوں کیوں کر
ہاتھ دل سے جدا نہیں ہوتارحم کر خصم، جانِ غیر نہ ہو
سب کا دل ایک سا نہیں ہوتادامن اس کا جو ہے دراز تو ہو
دستِ عاشق، رسا نہیں ہوتاچارہ دل سوائے صبر نہیں
سو تمھارے سوا نہیں ہوتاصبر تھا اک مونس ہجراں
سو وہ مدت سے اب نہیں ہوتاکیوں سنے عرض مضطر اے مومن
صنم آخر خدا نہیں ہوتا
Similar Threads:
Umda inteKhab
sharing ka shukariya
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks