Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
کشتہ ہوں اس کے طرہ عنبر شمیم کا
خوشبو ہے میری خاک سے دامن نسیم کا

گلشن ہو خلد کا کہ چمن ہو نعیم کا
کب دل لگے ہے تیری گلی کے مقیم کا

دولت سے عشق کی مراہر قطرہ سرشک
تکمہ ہے میری جیب میں در یتیم کا

تاراج یوں کیا جو مرا ملک دل تمام
مژگاں تھی تیری پا کوئی لشکر غنیم کا

ہو جائے کام نیم نگہ میں تری تمام
اے شوخ تیرے شیفتہ دل دو نیم کا

دکھلائیں سوزش دل بیتاب ہم اگر
کانپ اٹھے شعلہ شوق سے نار حجیم کا

حیرت نہیں کہ پرتو رخسار یار سے
آئینہ ہو اگر ید بیضا کلیم کا

آتی ہیں یاد ہجر کی ہم کو اذیتیں
واعظ سے ذکر سن کے عذاب الیم کا

آنکھوں میں اپنے نور اسی سے ہے اے ظفر
یہ مرومک ہے سایہ محمد کے میم کا
Nice Sharing.....
Thanks