بے خیالی میں …. !


یُوں بھی ہے اب کہ سوچ کر تُجھ کو


دِل ترے دَرد میں پِگھل جائے

بے خیالی میں آگ کو چھُو کر

جیسے بچّے کا ہاتھ جَل جائے


Similar Threads: